لاہور (سپورٹس رپورٹر)دورہ پاکستان یکطرفہ منسوخ کرنے پر غیر ملکی کرکٹرز کی نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ اور حکومت پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے ۔ نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر گرانٹ ایلیٹ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کی واپسی کا فیصلہ جس طرح سے کیا گیا وہ سراسرغلط ہے۔ حکومت کو یہ بات واضح کرنی چاہیے کہ یہ فیصلہ کس وجہ سے لیا گیا، فول پروف سکیورٹی میں کیا تھریٹ تھا سمجھ نہیں آیا۔ خود پاکستان میں رہا ہوں وہاں صداراتی سطح کی سکیورٹی ہوتی ہے۔ ہمیں ہوٹل سے میدان پہنچ کر کھیلنے کی فکر ہونی چاہیے۔پاکستان ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر کی جانب سے نیوزی لینڈ کے فیصلے پر افسردگی کا اظہار کیا گیا ہے۔مکی آرتھر نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کی منسوخی پر دْکھ ہے۔جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر ہرشل گبز نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے پروفیشنل رویہ نہیں اپنایا ‘نیوزی لینڈ حکومت نے جلدی میں فیصلہ کیا ۔ جنوبی افریقہ کے بلے باز رائلی روسو نے کہا ہے کہ دور ہ منسوخ کرنے پر مایوسی ہوئی۔کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل کرکٹ کا سوچنا چاہئے تھا۔معروف آسڑیلین کمنٹیٹر اور سابق کرکٹر مائیک ہیزمین نے کہاکہ پاکستان میں کرکٹ کو بہت پسند کیا جاتا ہے ،ہم سب میچ کیلئے تیا رتھے کہ میچ سے 35 منٹ قبل دورے کی منسوخی کا پتہ چلا ،جس سے شدید مایوسی ہوئی۔انگلینڈ کے سابق کپتان اور موجودہ کرکٹ کمنٹیٹر مائیکل وان کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے اچانک سیریز منسوخ کرنے کے اعلان سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑیگا۔ سابق جنوبی افریقی اور موجودہ نمیبیا کے کرکٹر ڈیوڈ ویزے نے کہا پاکستان میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ۔ہمیشہ پاکستان میں کرکٹ کو انجوائے کیا ہے اور وہاں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔