فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) چیئر مین آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن رانا خرم اخلاق منج نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے پاور لومز کی صنعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ لومز مالکان فیکٹر یاں بند کرنے پر مجبور ہوگئے۔ فی یونٹ 50روپے سے 80روپے تک کی ادائیگی ہمارے لیے ناقابل برداشت ہے۔ فیصل آباد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے پاور لومز سیکٹر کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے جس کی وجہ سے مالکان فیکٹریاں بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لومز کی پیدواری لاگت سے مالی نقصانات کے بوجھ تلے دبنے والے فیکٹری مالکان لومز بند کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس سے بڑی تعداد میں وابستہ ملازمین بیروزگار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام تر حالات سے حکومتی عہدیداران کو آگاہ کرچکے ہیں کہ بجلی کی موجودہ قیمت پر یہ انڈسٹری مزید نہیں چل سکے گی لیکن ہماری بات کی شنوائی نہیں ہورہی۔واضح رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ سولہ سولہ گھنٹے کی بجلی کی بندش نے جہاں شہریوں کو پریشان کررکھا ہے وہیں پاور لومز کی صنعت بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اور اب تک سینکڑوں مزدور اس طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بے روزگار ہوچکے ہیں۔