کراچی(این این آئی) بلدیاتی اداروں کے ملک گیر مزدور رہنما سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ ڈینگی اور ملیریا کے مرض میں شدت آنے کے بعد سے روزانہ 250 سے زائد ڈینگی اور 200 سے زائد ملیریا کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ صوبائی حکومت کا ڈینگی سرویلنس سیل تاحال اسپرے کے سلسلے میں اور درست معلومات حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے۔ تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں، کلینکس میں ڈینگی اور ملیریا کے مریضوں کیلئے جگہیں میسر نہیں ہیں۔ پرائیویٹ لیبارٹریز میں 24 گھنٹے ڈینگی اور ملیریا کے ٹیسٹ کروانے والوں کا رش ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ میونسپل سروسز کے شعبہ میونسپل پبلک ہیلتھ روایتی طریقوں سے نالوں، ٹھہرے ہوئے پانی پر کالا تیل ڈال رہی ہے جبکہ ندی نالوں میں فنتھیان دوائوں کا چھڑکائو کیا جارہا ہے جسے عالمی ادارہ صحت نے ممنوع قرار دے کر تیمی فوس (Temiphose) کو تجویز کیا ہے۔ لہٰذا تمام ملیریا اسٹاف کو دوائوں کے چھڑکائو پر تعینات کیا جائے اور رین ایمرجنسی ملیریا کنٹرول کے عملے کو ہٹاکر دوائوں کے چھڑکائو پر لگایا جائے۔ 35 اسپرے کی گاڑیوں کی مرمت اور 40 مشینوں کو درست کرکے قابل استعمال بنایا جائے۔ پنکچر کی دکانوں کے ٹب کو ڈھانپنے اور پرائیویٹ سوئمنگ پولز فوری طور پر بند کروائے جائیں۔ ڈینگی ملیریا کنٹرول کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔