نان ننگ(شِنہوا)آئینے میں خود کو دیکھتے ہوئے اپنے لیے موزوں سکارف کا انتخاب کرتے ہوئے ہوئے سو وین میی نے جب ہاتھ سے بنے شاندار پاکستانی اسکارف دیکھے تو وہ سحر زدہ سی ہوگئی تھی۔ سو وین میی کا کہنا ہے کہ اسے اس قسم کے چمکدار رنگ کے اسکارف پسند ہیں کیونکہ وہ اوڑھنے میں بھی آرادم دہ ہیں اور دیکھنے میں بھی منفرد لگتے ہیں۔اور موسم میں خنکی آنے کی وجہ سیان کا دو اسکارف خریدنے کا ارادہ ہے۔ نان ننگ انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سنٹر کے "بیلٹ اینڈ روڈ" بین الاقوامی پویلین میں،پاکستان اوربیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع دیگر ممالک کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین، زیورات اور لکڑی کی دستکاری جیسی مصنوعات دیکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔ آر سی ای پی میں نئے مواقع کا اشتراک اور چائنہ-آسیان فری ٹریڈ ایریا ورڑن 3.0 کیفروغ کے عنوان سے 19ویں چائنہ-آسیان ایکسپو اور چائنہ-آسیان بزنس اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ 16 سے 19 ستمبر تک گوانگ شی ڑوانگ خود اختیارعلاقے کے دارالحکومت نان ننگ میں جاری ہے،جس کا مقصد آر سی ای پی ممالک اور بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ممالک کے درمیان تبادلوں اور تعاون کوفروغ دینا ہے۔مائش کنندہ عثمان علی کا کہنا ہیکہ وہ پہلی بار چین-آسیان ایکسپو میں شرکت کررہے ہیں یہ ایکسپو ہمیں پاکستانی مصنوعات پیش کرنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ ایکسپو کے ذریعے بہت سے چینی دوست ہماری ثقافت کے بارے میں بھی مزید جان سکتے ہیں۔ عثمان علی کا خیال ہے کہ چین ایک بڑی آبادی اور بڑی کھپت کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں چینی مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ مصنوعات لائیں گے اور چینی صارفین کو بہتر فرنیچر فروخت کریں گے۔ حالیہ برسوں میں پاکستان نے ایکسپو میں زیادہ فعال کردار ادا کیا ہے۔ مسلسل دو سیشنز کے خصوصی پارٹنر کے طور پر، پاکستان نے شاندارکامیابیاں حاصل کی ہیں۔ نمائش میں پیش کی گئی پاکستانی دستکاری، لکڑی کے فرنیچر اور ملبوسات نے بہت سے کاروباری اداروں اور سیاحوں کی توجہ حاصل کی ہے۔ نمائش میں شریک زاہد کا کہنا تھا کہ وہ چوتھی مرتبہ ایکسپو میں شرکت کررہے ہیں۔