سیلاب کے نا م پر اربوں روپے آئے ،متاثرین کو ایک پائی  نہیں ملی :عوامی حلقے


لورالائی ( این این آئی ) عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ کورونا کے نام پر بیرونی دنیا سے اربوں روپے آئے نئے پاکستان کے دورحکومت میں اور اب سیلاب زدگان کے نام پرتمام ملکوں نے کروڑوں روپے  فراہم کئے لیکن حقیقی متاثرین اب بھی امداد سے محروم ہیں پی ڈی ایم نے سابق دور میں کئی مہنگائی مارچ کئے اب حکومت  انکی ہے لیکن آج تک نہ کسی سیلاب زدہ اور نہ کسی کرونا سے بیمار اور فوت ہونے والوں کے گھر تک امداد پہنچی اوپرسے تمام خوردنی اشیا ء مہنگی آٹے کابحران قیمتیں آسمان تک پہنچا دی گئی صحت کی سہولیات ناپیدہیں آٹے کا ایک تھیلا 50 کلو 6500 تک پہنچا یا گیا ۔بیروزگاری عروج پر ہے ۔ زراعت تباہی کا شکارہے  لوگوں کے گھر سیلابی ریلوں میں  بہہ گئے کسی کاباپ کسی کی ماں کسی کا بھائی ابھی تک لاپتہ ہے پتہ نہیں اس ملک میں امدادکس سرمایہ دار کے گھرتک پہنچا رہے ہیںاتنی امداد سے توایک اور پاکستان بن سکتا تھا اور اب تو لوگ بھوک سے مر رہے ہیںحکمران امداد آپس میں بانٹ رہے ہیں سیلاب اور کرونا کے نام پرایک کاروباری سلسلہ جاری رکھا گیا ہے.ہمارے ملک میں جو بھی حکمران منتخب ہوتا ہے کسی کے ساتھ عوام کے درد غم کا احساس نہیں ۔عوام اس وقت صرف اللہ کے سہارے امید باندھے ہوئے ہیں اللہ اپنے بندے کو کسی کا محتاج نہ کرے اور تمام آفتوں سے بچائیں۔

ای پیپر دی نیشن