مسئلہ کشمیر حل نہیں کرسکے، پاکستانی حکومت، بیورو کریسی اپنے اخراجات کم کرے: مندوب اقوام متحدہ

Sep 19, 2023

اسلام آباد (خبرنگار) پاکستان میں اقوام متحدہ کے مندوب جولین ہارنئس نے کہا ہے کہ تسلیم کرتا ہوں کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کرسکے۔ جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کا جائزہ لے گی۔ پاکستان اور دنیا کو شدید موسمیاتی تغیرات کا سامنا ہے۔ اگلے چند روز میںاقوام متحدہ جنرل اسمبلی دیکھے گی کہ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف معیشت کو چلانے کا واحد ذریعہ نہیں ہے۔ پاکستان کو اپنے معاشی حالات بہتر بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ وقت آگیا ہے پاکستان کی حکومت اور بیوروکریسی اپنے اخرجات کم کرے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں اقوام متحدہ کے مندوب جولین ہارنئس کا مزید کہنا تھا کہ آج نیو یارک میں پاکستان کے وزیر اعظم کی اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے ملاقات ہو رہی ہے۔2030 ءتک کے لیے ہم نے پانچ ٹارگٹ مقرر کیے ہیں جن میںسوشل پروٹیکشن اور پاکستان کی بہتری کے اقدامات، سیوریج، پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانی ہے۔ بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث پاکستان کی 95فیصد آبادی مشکلات کا شکار ہے۔ میں نے پاکستان کے 12شہروں جن میں بہاولپور، ملتان، حیدرآباد، سکھر، سیالکوٹ، فیصل آباد اور راولپنڈی شامل ہیں کے دورے کئے ہیں اور ہر طبقہ فکر کے لوگوں سے بات چیت کی۔ ذاتی دورہ کر کے دیکھا ہے ان شہروں میں ترقی کرنے کی صلاحیت موجود ہیں۔ پاکستان کی آبادی بڑھتی جارہی ہے۔ لوکل سطح پر اختیارات منتقل ہونے چاہئیں۔ پاکستان میں سیلاب کے بعد اب تک حالات معمول پر نہیں آسکے۔ اندرون سندھ میں ابھی بھی بہت سارے بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہیں۔ پاکستان میں لوکل سطح پر یونین کونسل میں بلدیاتی نظام کا وجود ختم کردیا گیا۔ مسائل کے حل کے لیے مضبوط بلدیاتی نظام ہونا چاہئے۔ راولپنڈی پاکستان کا چوتھا بڑا شہر ہے جس کی آبادی 25لاکھ ہے تاہم راولپنڈی کے مسائل کے حل کے لیے کوئی بلدیاتی نمائندہ نہیں۔ مسائل کے حل کے لیے کمشنر کے پاس جانا پڑتا ہے۔ پاکستان کے لوگوں کی اکثریت راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور میں نہیں تحصیلوں اور یونین کونسل میں رہتی ہے۔ مسائل کے حل کے لیے لوکل سسٹم کو بحال اور کمیونیکیشن سسٹم کو موثر بنانا ہوگا۔ کشمیر کے مسئلے پر جنرل اسمبلی میں بات ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ مسائل پر بات چیت کا فورم ہے۔ ہم طاقت کا استعمال کرکے مسائل حل نہیں کرتے۔ یوکرائن اور روس کی جنگ کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

مزیدخبریں