عموماً والدین اس بات پر ناگواری کا اظہار کرتے ہیں کہ ان کے بچے گھنٹوں تک کمپیوٹر یا ٹی وی اسکرین کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں، کچھ والدین کو یہ فکر بھی لاحق ہوتی ہے کہ ایسا کرنا ان کے بچوں کو کند ذہن کر سکتا ہے۔
لیکن ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ویڈیو گیمز کا اوسط وقت سے تھوڑا زیادہ کھیلا جانا بچوں کی ذہانت بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے۔
سوئیڈن کے کیرولِنسکا اِنسٹی ٹیوٹ کے محققین نے ایک تحقیق میں یہ مطالعہ کیا ہے کہ کس طرح امریکی بچوں کے اسکرین سے متعلق عادات کا تعلق ان کی وقت کے ساتھ ابھرتی ہوئی سمجھ بوجھ کی صلاحیت کے ساتھ ہوتا ہے۔
تحقیق میں انہیں معلوم ہوا کہ جن بچوں نے ویڈیو گیمز کھیلنے میں اوسط وقت سے زیادہ وقت گزارا ان میں اوسط وقت گزارنے والے بچوں سے زیادہ ذہانت کا اضافہ ہوا جبکہ ٹی وی دیکھنے یا سوشل میڈیا کا کوئی مثبت یا منفی اثر سامنے نہیں آیا۔
محققین کی جانب سے کی گئی اس تحقیق کے نتائج سائنٹفک رپورٹ نامی جریدے میں شائع کیے گئے ہیں۔
بچوں کی اسکرینز کے سامنے زیادہ سے زیادہ وقت صرف کرنے کی یہ عادت کس طرح ان کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے اور آیا اس چیز کے سمجھ بوجھ کی صلاحیت پر کوئی مثبت یا منفی اثرات ہیں، یہ موضوعات ایک گرما گرم بحث ہیں۔
اس حالیہ مطالعے میں کیرولِنسکا انسٹیٹیوٹ اور ورِیژے یونیورسٹی ایمسٹرڈم کے محققین نے اسکرین پر وقت صرف کرنے کی عادات اور ذہانت کے درمیان تعلق دیکھنے کے لیے مطالعہ کیا۔
امریکا کے 9000 سے زائد لڑکے لڑکیوں نے اس تحقیق میں شرکت کی۔ نو یا دس سال کی عمر کے بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کی پیمائش کے لیے کئی نفسیاتی ٹیسٹ لیے گئے۔
بچوں اور ان کے والدین سے یہ پوچھا گیا کہ وہ کتنا وقت ٹی وی اور ویڈیوز دیکھنے، ویڈیو گیم کھیلنے اور سوشل میڈیا پر صرف کرتے ہیں۔دو سال بعد اس تحقیق میں شریک ہونے والے 5000 بچوں سے تھوڑی زیادہ تعداد کے بچوں کا دوبارہ جائزہ لیا گیا، جس میں ان کو وہی نفسیاتی ٹیسٹ دہرانے کے لیے کہا گیا۔
اس سے محققین کو یہ تجزیہ کرنے کا موقع ملا کہ کس طرح بچوں کی ایک ٹیسٹ کی دوسرے ٹیسٹ سے کارکردگی مختلف تھی۔