پشاور (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپی کے سردار علی امین گنڈاپور نے بلا ضرورت قائم سکیورٹی چیک پوسٹوں کو ختم اور جرگہ سسٹم کو بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیک پوسٹوں سے عوام کو تکلیف ہے لہٰذا جن چیک پوسٹوں کی ضرورت نہیں انہیں ختم کریں گے، عوام کو اختیار دے رہے ہیں کیونکہ عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے ہمیں اختیار دیا ہے، تمام اضلاع میں بھرتیاں مقامی ڈومیسائل پر ہوں گی، حقیقی جمہوریت بھی یہی ہے عوام اور حکومت میں رابطہ ہو، گورنر صرف بیانات دینے کے لیے بیٹھا ہے، ہم نے خیبر پی کے ہاؤس اسلام آباد میں پابندی لگائی ہے، ایسا نہ ہو گورنر ہاؤس پشاورمیں بھی داخلہ بند ہو جائے، خیبرپی کے اسمبلی سے ایک قرارداد پاس کریں گے اور گورنر ہائوس لے لیں گے، گورنر ہاؤس کے آرام سکون والے کمرے ہیں لہٰذا آرام سے بیٹھیں، ایک ٹک ٹاکر لاہور میں بٹھایا ہوا ہے اور ایک یہاں پر ٹک ٹاکر لایا گیا ہے، زرداری کے کہنے پر بغیر ثبوت کے بیانات دیتے ہیں، ہم نے گورنر کو ہرجانے کا نوٹس بھیجا ہے اب جواب دینا ہوگا، آئینی ترمیمی بل لانا تو دور کی بات، انہوں نے سوچا کیسے جب تک ہم ہیں ایسا بل پیش کر سکیں؟، آئینی ترامیم لانے والوں کو شرم آنی چاہیے، ہم انہیں ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے، یہ جمہوریت پر ایک حملہ ہے اور یہ حملہ ہم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پشاور میں ’’اختیار عوام کا‘‘ پورٹل کا افتتا ح کرنے کے بعد کابینہ ارکان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو اختیار ملے گا تو مسائل حل ہوں گے۔کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ ملنے سے پارلیمنٹ نامکمل ہے ۔وفاق آئینی ترمیم نہیں کر سکتا کابینہ نے لاہور ہائیکورٹ بار کیلئے 30 ملین روپے کی منظوری دی۔ پشاور ہائیکورٹ ججز کیلئے گاڑیاں خریدنے کی پابندی میں نرمی کرکے 99 لاکھ گرانٹ کی منظوری دی ۔ سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 9139 ملین کے بجٹ سے سکیم کی منظوری دی۔ خیبر پی کے کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کیلئے ڈیڑھ ارب گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ شمالی وزیرستان میں زرعی اراضی، بستیوں اور فوجی چوکیوں کے تحفظ کیلئے فلڈ پروٹیکیشن وال کی منظوری دی گئی ۔