فیصل ادریس بٹ
وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل چوتھی بار کمی کرکے عوام کو ایک بڑا ریلیف دیا ہے جو کہ یقینی طور پر قابل ستائش ہے۔ یہی نہیں وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے معاملات طے کرنے میں بھی انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان سے ڈیفالٹ کا خطرہ بھی ٹل گیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی معاملات مزید بہتر ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم کی ذاتی کاوشوں کی وجہ سے سعودی عرب اور ڈنمارک کی جانب سے پاکستان میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کا آغاز بھی ہوچکا ہے اور یہ سلسلہ اور آگے بڑھنے جارہا ہے کیونکہ شہباز شریف کی سوچ جس پر وہ عرصہ دراز سے عمل پیرا تھا اب وہ تعبیر بن کر سامنے آرہی ہے۔ کیو نکہ ترکمانستان کی جانب سے سی پیک میں شراکت بہت بڑی اچیومنٹ ہے جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم کا آئندہ ماہ ہونے والا اجلاس بھی شہباز کی پرواز کا ہی نتیجہ ہے۔ شنگھائی تعاون تنطیم کے اجلاس میں جہاں دیگر ممالک کے سربراہان ہمارے مہمان بنیں گے وہیں چینی وزیر اعظم لی چیانگ بھی اس میں مہمان خصوصی کے طورپر شریک ہورہے ہیں اور ان کی آمد سے سی پیک ٹو کی سپیڈ بھی بہت تیز ہونے کا قوی امکان ہے۔ بلکہ اس وجہ سے پاکستان میں معاشی استحکام کی امید بھی کی جارہی ہے۔ شہباز شریف نے ملک کو جس طرح سنگین صورتحال میں نہ صرف ڈیفالٹ ہونیسے بچایا بلکہ اس ملک کو معاشی استحکام کے ٹریک پر بھی ڈال دیا ہے جس کیلئے قوم کو شہباز شریف کا احسان مند ہونا چاہیے۔ اتحادیوں اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ان کی مثالی ہم آہنگی بھی قابل تعریف ہے۔ مہنگائی میں کمی کیلئے ان کے اقدامات سے وہ قوم کے دلوں میں گھر کرچکا ہے۔ بہترین ایڈمنسٹریٹر کے خطاب سے ’’شہباز سپیڈ‘‘ اور اب عوام کے دلوں کی دھڑکن بننے کے ساتھ معاشی استحکام کیلئے کی جانے والی ان کی کاوشوں سے بلاشبہ معاشی محاذ پر طوفانوں کا رخ موڑ کر پاکستان کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لیکر آنا اگرچہ مشکل ترین امر تھا لیکن شہباز شریف نے قوم کی امنگوں کے مطابق یہ کر دکھایا ہے اور اگر چند ماہ میں شہباز شریف کی یہ پرفارمنس ہے تو امید کی جا سکتی ہے کہ ان کا 5 سالہ دور حکومت پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے دور کا ایک سنہری و روشن باب ہوگا۔