لاہور ،اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار،خبر نگار) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے مجوزہ آئینی ترمیم پاس کرانے کے لیے حکومت نے جو طریقہ کار اور جتن اختیار کیے قابل مذمت ہیں‘ ممبران پارلیمنٹ کو اب تک دھمکیاں مل رہی ہے‘ پارلیمان کو منڈی نہ بنایا جائے، سپریم کورٹ میں مرضی کے چیف جسٹس، ججز لا کر مرضی کے فیصلے لینے کی روایت ختم ہونی چاہیے۔ قومی اداروں کی لوٹ سیل نہیں ہونے دیں گے، سٹیل مل، ریلوے اور دیگر ادارے تباہ کرنے والوں کو لٹکایا جانا چاہیے‘ کے الیکٹرک کی پرائیویٹائزیشن دنیا میں نجکاری بدترین مثال ہے۔دبئی لیکس میں ملوث لوگ منی ٹریل دیں۔ سپریم کورٹ کے حوالے سے آئینی ترمیم، پرائیویٹائزیشن، سودی نظام اور دبئی لیکس پر قانونی ماہرین سے مشاورت کرکے قوم کو حقائق اور حکمت عملی سے آگاہ کریں گے۔ راولپنڈی معاہدہ کی 45روز کی مدت ختم ہونے میں پانچ دن رہ گئے، عملدرآمد نہ ہوا تو 23ستمبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ حکومت کے پاس سوائے عوام کو ریلیف دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔ 7 اکتوبر کو ہفتہ یکجہتی فلسطین منایا جائے گا۔ رواں ماہ ممبر شپ جاری رہے گی، عوام کا بھرپور رسپانس مل رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اورامیر لاہور ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔اسلام آباد خبر نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلام آباد میں مشاورتی اجلاس کی صدارت کی قانون سازی،آئینی ترامیم، پرائیویٹائزیشن،دبئی لیکس،سپریم اپلیٹ کورٹ میں سود پٹیشن اور بارز سے رابطہ و دیگر امور پر مشاورت کی گئی۔
چیف جسٹس‘ ججز لا کر مرضی کے فیصلے لینے کی روایت ختم ہونی چاہیے:حافظ نعیم الرحمن
Sep 19, 2024