قادیانیوں کا سوشل تعاقب، سیاسی ریشہ دوانیوں کو بے نقاب کیا جائیگا

چناب نگر (زبیر احمد گلوتر سے) تحریک مقدس تحفظ ختم نبوت کے ہزاروں شہداء کی یاد میں مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیر اہتمام چناب نگر(ربوہ) کی قدیمی جامع مسجد احرار میں ہونے والی دوروزہ سالانہ احرار ختم نبوت کانفرنس قادیانیوں کو دعوت اسلام دینے کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔ قادیانی مرکز ایوان محمود کے سامنے بڑا جلسہ عام منعقد ہوا۔ جس میں دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا گیا اور کہا گیا کہ ربوہ برانڈ ارتداد کا تعاقب پوری دنیا میں جاری رہے گا۔قادیانیوں کا سوشل تعاقب کیا جائے گا اور سیاسی ریشہ دوانیوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔ کلیدی عہدوں سے قادیانیوں کو فی الفور ہٹایا جائے۔ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اپنی جانوں پر کھیل کر بھی جاری رہے گا۔ بلوچستان میں دہشت گردی پر قابو پایا جائے اور ہر سطح کی دہشت گردی کو روکنے کیلئے قوم کو اعتماد میں لیا جائے۔ کانفرنس قائد احرار سید محمد کفیل شاہ بخاری کی زیر سرپرستی اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر  حضرت مولانا ناصر الدین خان خاکوانی، مولانا خواجہ عزیز احمد اور عبداللطیف خالد چیمہ کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔کانفرنس کے مختلف اجلاسوں سے مولانا زاہد الراشدی،ڈاکٹر محمد آصف، مولانا قاری محمد یٰسین گوہر، مولانا فیصل اشفاق، مولانا محمد اسحاق کشمیری، مولانا محمد الیاس چنیوٹی، مہر تیمور امجد(ایم پی اے) ڈاکٹر شاہد کاشمیری، اور مقررین نے کہا کہ ختم نبوت کانفرنس کا عقیدہ ام العقائد ہے۔ یہ اسلام کی بنیاد ہے، جبکہ عالم کفر اور قادیانی فتنہ ہماری بنیاد کو ہی متزلزل کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ بعض مسائل میں ابہام پیدا کرکے صورتحال کو بدلنے کی کوشش کی جاتی ہے، مولانا محمد ناصر الدین خان خاکوانی، مولانا زاہد الراشدی، پیر عبد الرحیم نقشبندی اور دیگر مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہو سکتا۔برطانوی سامراج نے برصغیر میں جہاد کو حرام قرار دلوانے کے لیے مرزا غلام قادیانی کو کھڑا کیا۔ جس نے طبقہ واریت کو ہوا دی اور برصغیر کے لئے بدامنی پیدا کی جبکہ امت نے امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری مرحوم اور ان کے رفقائے احرار کا جانفشانی کے  ساتھ دیا اور برطانوی سامراج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ قبل ازیں پرچم کشائی کی دلفریب تقریب ہوئی۔ سید محمد کفیل شاہ بخاری، عبداللطیف خالد چیمہ، حافظ محمد عابد مسعود ڈوگر اور سید عطاء المنان بخاری نے خطاب کیا اور پاکستان اور احرار کے پرچم لہرائے گئے،بعداز نماز ظہر ہزاروں فرزندان اسلام، مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرار نے مسجد احرار سے فقید المثال جلوس نکال۔جلوس اقصیٰ چوک کی طرف آگے بڑھا، جلوس جب قادیانی مرکز ایوان محمود پہنچا تو بہت بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کر گیا۔ جہاں سید محمد کفیل بخاری، مولانا مفتی محمد حسن،عبداللطیف خالد چیمہ، ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری،مولانا محمد مغیرہ، مفتی تنویر الحسن احرار اور مولانا محمد الیاس چنیوٹی(ایم پی اے) سید عطاء المنان بخاری ، ممبر پنجاب اسمبلی مہر تیمور امجد لالی نے خطاب کیا اور قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ  نبی کریمؐ کے بعد نبوت و رسالت کا سلسلہ مکمل ہو گیا اور کوئی نیا نبی نہیں پیدا ہوگا جو دعویٰ کرے نبوت کا وہ مرتد ہے۔ مفتی محمد حسن نے کہا کہ احرار نے دعوت اسلام کا حق ادا کردیا۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ سینٹ آف پاکستان نے 7 ستمبر کو قومی دن کے طور پر منانے اور چھٹی ہونے کی قرار داد پاس کر کے اہم قدم اٹھایا ہے۔ مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ ہم امن کے داعی ہیں اور بدامنی کی بیخ کنی چاھتے ہیں۔ دیگر مقررین نے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنی پرامن جدوجہد جاری رہے گی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ چناب نگر بازار بند ہوگیا تھا۔ جبکہ پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کر رکھے تھے،احرار رضاکار بھی ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے اور فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر، ختم نبوت زندہ آباد سے منور تھی، کوء ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔

ای پیپر دی نیشن