برسلز، سری نگر (کے پی آئی) اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے پرمقبو ضہ جموں و کشمیر ایک جنگی علاقے کا منظر پیش کررہا ہے۔ پہلے مرحلہ میں سات اضلاع کے 24 اسمبلی حلقوں میں بدھ کے روز ہائی سیکوروٹی میں ووٹ ڈالنے کا عنل جاری رہا وادی کے 16 اسمبلی حلقے جبکہ کے 8 اسمبلی حلقوں میں پہلے مرحلے میں پولنگ ہوئی ۔ جموں وکشمیر خاص طور پر اس کا گرمائی دارالحکومت سرینگر ایک قلعے کا منظر پیش کررہاہے کیونکہ آج انتخابی ڈرامے کا پہلا مرحلہ ہے۔سرینگر شہر کو ڈرون پروازوں کے لیے ریڈ زون قرار دیا گیا ہے اور نقل و حرکت اور اجتماع کی آزادی پر پابندیوںسے لوگوں میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بدھ کو ڈھونگ انتخابات کا پہلا مرحلہ دراصل ایک فوجی شق رہی غیر جانبدار ماہرین اور مقامی لوگ اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بھونڈا مذاق اور فوجی مشق قراردے رہے ہیں۔جبکہ کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابی ڈرامے کے ذریعے ایک کٹھ پتلی اسمبلی قائم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا بھارت علاقے میں دس لاکھ فوجیوں کی موجودگی میں اور آزادی اظہار رائے و آزاد میڈیا پر پابندی کے باوجود اسمبلی انتخابات کروا کر عالمی برادری کو گمراہ کر رہا ہے۔ دوسری جانب بھارت میں حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کانگریس نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی بھارتی حکومت کے اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کشمیریوں کے حقوق کی بحالی کا عزم ظاہر کیا ہے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ کشمیر خوابوں کا قبرستان بن چکا ہے۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کے لیے بھارت کی جعلی آپریشنز کی ایک تاریخ ہے۔ آٹھ سال قبل اوڑی حملہ اس کی ایک اہم مثال ہے اب دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش تھی۔یہ اس طرح کا کوئی پہلا واقعہ نہیںتھا کیونکہ بھارت پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا جواز پیش کرنے کے لیے ایسے حملے کرتا رہا ہے۔ ضلع راجوری میں بھارتی فوج کا ایک چھاتہ بردار کمانڈوہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے ۔ یہ حادثہ ضلع کے علاقے منکوٹ میں اس وقت پیش آیاجب ان کی گاڑی سڑک سے پھسل کر گہری کھائی میں جاگری۔ حادثے میںبھارتی فوج کا ایک کمانڈو لانس نائیک بلجیت سنگھ ہلاک جبکہ 5 اہلکارزخمی ہوگئے۔