اسلام آباد(خبر نگار) پاکستان کا پہلا ملٹی مشن سیٹلائٹ ایم ایم ون کامیاب ٹیسٹنگ کے بعد آپریشنل ہوگیا۔ پہلی بار سیٹلائٹ میں براڈ بینڈ سروس کی فراہمی کا بھی آپشن دیا گیا ہے۔ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نے کہا کہ پاکستان میں پہلی نیشنل سپیس پالیسی بن چکی یہ سیٹلائٹ پسماندہ علاقوں کی تقدیر بدلے گا۔ سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون کی کامیاب ٹیسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شزا فاطمہ نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی پہلی نیشنل سپیس پالیسی بنائی ہے، سپیس پالیسی سے ہم بہت سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ کوئی بھی شعبہ کنیکٹیوٹی کی بنا پر ترقی نہیں کر سکتا اور یہ ہی انٹرنیٹ کا واحد ذریعہ ہے۔ اْن کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن انفرادی طور پر زندگی کی محافظ بنے گی، یو این کی ای گورنینس کی رپورٹ میں پاکستان کی کارکردگی پچھلے دوسال سے اچھی ظاہر کی گئی۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ ای گورنمنٹ انڈیکس میں پاکستان 14 درجہ بہتری کیساتھ ای گورننس میں136ویں نمبر پر آگیا۔ اقوام متحدہ ای گورننس سے متعلق ممالک کی درجہ بندی جاری کردی گئی ہے جس میں پاکستان ای گورنمنٹ ڈیولپمنٹ انڈیکس میں پہلی مرتبہ اعلیٰ کیٹیگری میںآیا اور 14 درجے بہتری کے ساتھ ای گورننس میں 136 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق 2 سال قبل 2022 میں پاکستان کا ای گورننس انڈیکس150 تھا۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ نے کہا کہ ای گورنمنٹ درجہ بندی میں پاکستان کی 14 درجہ بہتری ہوئی۔ ای گورنمنٹ کے لئے اقدامات پروزیراعظم شہبازشریف کے شکر گزار ہیں۔
پاکستان کا خلا میں بھیجا گیا پہلا ملٹی مشن سیٹلائٹ ایم ایم ون آپریشنل ہوگیا
Sep 19, 2024