لبنان میں پیجرز دھماکوں کے بعد کل ہزاروں واکی ٹاکی (ریڈیو) ڈیوائسز بھی اچانک دھماکوں سے پھٹ پڑے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیوائسز میں دھماکوں کے دوسرے مرحلے میں گزشتہ روز اچانک لبنان کے مختلف علاقوں میں واکی ٹاکی یا ریڈیو ڈیوائسز میں دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے جب کہ 450 سے زائد زخمی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق واکی ٹاکی دھماکے بازاروں، گھروں اور گزشتہ روز جاں بحق ہونے والے افراد کے جنازوں کے دوران بھی ہوئے جب کہ سیکڑوں کی تعداد میں زخمیوں کے اسپتال لائےجانے کے باعث اسپتال شہریوں سے بھرگئے ہیں۔ العربیہ کے مطابق گزشتہ دو دنوں میں ہونے والے دھماکوں پر اسرائیلی حکام نے اب تک کوئی آفیشل بیان نہیں دیا مگر سکیورٹی ذرائع یہی بتاتے ہیں کہ ان دھماکوں کے پیچھے اسرائیلی ایجنسی موساد کا ہاتھ ہے۔ خبر کے مطابق پیجرز اور واکی ٹاکی دھماکوں کے بعد حزب اللہ کے ممبران اپنے زیر استعمال ان تمام ڈیوائسز کی بیٹریاں نکال کر انہیں دور رکھ رہے ہیں جنہیں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد درآمد کیا گیا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز لبنان میں ہونے والے پیجرز دھماکوں میں لبنانی وزیر کے بیٹے سمیت 14 افراد جاں بحق اور 4 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔پیجر دھماکے میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے تھے جن کے حوالے سے امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے میں ایرانی سفیر ایک آنکھ سے محروم ہو گئے ہیں جب کہ ان کی دوسری آنکھ بھی شدید متاثرہ ہوئی ہے تاہم ایرانی حکام نے اس قسم کی تمام اطلاعات کی تردید کی ہے۔