موجودہ دور میں فریج کے بغیر زندگی گزارنا مشکل ہے کیونکہ ہم فریج میں بہت سے کھانوں کو محفوظ کرتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہےکہ فریج ہی ہمیں پیشاب کی نالی کے انفیکشن میں مبتلا کررہے ہیں۔اسی حوالے سے ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اپنی زندگی میں 60 فیصد خواتین اس انفیکشن میں مبتلا ہوتی ہیں جس میں اہم کردار فریج کا بھی ہے۔تحقیق کے مطابق 1990 سے 2019 تک تقریباً 70 فیصد کیسز اسی انفیکشن کے سامنے آئے ہیں۔
یو آئی ٹی کیا ہے؟
پیشاب کی نالی کے انفیکشن کو یو آئی ٹی کہا جاتا ہے جو کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے، یہ انفیکشن پیشاب کے نظام کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے جس میں گردے، مثانے اور پیشاب کی نالی شامل ہے۔
یو آئی ٹی کیسے متاثر کرتا ہے؟
یو آئی ٹی عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب بیکٹیریا پیشاب کی نالی کے ذریعے داخل ہوتے ہیں اور مثانے میں بڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔
ای کولی نامی بیکٹیریا عام طور پر آنتوں میں رہتا ہے جو انفیکشن کا سبب ہونے کا ذمہ دار ہے، ناقص حفظان صحت، جنسی سرگرمی اور خراب صحت بھی انفیکشن کے بڑھنے کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
علاج نہ کروانے کے نقصانات
ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اگر اس انفیکشن کا بروقت علاج نہیں کروایا جائے تو یہ پیشاب کی نالی میں شدید تکلیف اور جلن کا سبب بن سکتا ہے اور یہ گردوں تک پھیل جانے کے بعد آپ کیلئے مزید مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق یہ انفیکشن حاملہ خواتین میں کم پیدائشی وزن اور قبل از وقت پیدائش کے خطرے کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔
آلودہ گوشت اوریو ٹی آئیز
گزشتہ سال ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ آلودہ گوشت میں ای کولی بیکٹیریا پایا جاتا ہے جس کے سبب امریکا میں ہر سال تقریباً 5 لاکھ یو ٹی آئیز میں مبتلا ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق دکانوں میں فروخت ہونے والے 30 سے 70 فیصد گوشت کی مصنوعات میں ای کولی موجود پایا جاتا ہے۔
اس حوالے سے خواتین کی صحت کی ماہر ڈاکٹر جینیفر وائیڈر نے کہا کہ ’یو ٹی آئی کے کیسز میں اضافے میں بہت سے عوامل کار فرما ہیں جن میں ذیابیطس کی بلند شرح، عمر رسیدہ آبادی اور اینٹی بائیوٹک مزاحمتی بیکٹیریا کا پھیلاؤ شامل ہیں‘۔