لاہور (نیوزرپورٹر ) گنگا رام ہسپتال میں بچہ تبدیل ہونے پر بنائی جانے والی انکوائری کمیٹی نے مردہ بچہ تبدیل ہونے کے عمل کو ایمرجنسی میں بدانتظامی اور انتظامیہ کی نااہلی قرار دیا ہے جبکہ دوسری جانب سفارش کی بنیاد پر عرصہ دراز سے تعینات ڈائریکٹر ایمرجنسی مذکورہ انکوائری کے باوجود غیبی ہاتھوں کی مدد سے خود کو بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ تفصےلات کے مطابق گنگا رام ہسپتال کی اےمرجنسی مےں 16 اگست 2012 کو6بج کر 40منٹ پر گائنی اےمرجنسی مےں صوبےہ علی مرےضہ آئی جس کے گھر مردہ بچے کی پےدائش ہوئی مردہ بچے کی ڈےڈ باڈی آپرےشن ٹھےٹر اسسٹنٹ نے بچے کے انکل نادر علی کو شاختی کارڈ کی کاپی لے کر تھما دی۔ تھوڑی دےر کے بعد مردہ بچے کے والدےن گھر سے واپس آئے اور انہوں نے ڈےوٹی پر موجود ڈی اےم اےس اےمرجنسی ڈاکٹر شکےل کو بتاےا کہ ہمےں مردہ بچے کی جگہ مردہ بچی کی لاش دے دی گئی ہے جس کی اطلاع ڈائرےکٹر اےمرجنسی ڈاکٹر سہےل کو دی گئی انہوں نے موقع پر پہنچ کر گائنی کی ڈاکٹرز کو طلب کےا اور جس پر لواحقےن اور ڈاکٹروں کے درمےان تلخ کلامی ہوگئی اور صوبےہ کے لواحقےن نے ڈائریکٹر اےمرجنسی رانا سہیل کے اور انتظامیہ کے خلاف شدےد احتجاج کےا۔ انتظامےہ نے ڈائرےکٹر اےمرجنسی کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ڈی اےم ڈاکٹر شکےل ، ڈاکٹر عمران کو تبدےل کر دےا جس کی رپوٹس مےڈےا مےں آنے کے بعد پرنسپل آفس نے ایک خط کے ذرےعے انکوائری کے لئے پروفےسر منےر سلےمی کی سربراہی مےں5رکنی کمےٹی تشکےل دی۔ کمےٹی نے سٹاف نرس کے بےان اور ہسپتال کے ڈاکومنٹس ، لواحقےن کی شکاےت، سی سی ٹی وی کی فوٹےج اےمرجنسی انتظامےہ کے اس واقعہ کو ہےنڈل کرنے کے بارے مےں باتےں زےر غور آئےں۔ کمےٹی کے فےصلے کے مطابق اےمرجنسی انتظامےہ کی نااہلی اور انتظامی امور میں غفلت کے باعث ےہ واقعہ پےش آےا۔