لاہور (سےد عدنان فاروق) مذہبی سیاسی جماعتیں عام انتخابات میں کسی انتخابی اتحاد یا ایڈجسٹمنٹ کے بغیر اپنے اپنے پلیٹ فارم سے ”تنہا پرواز “ مذہبی جماعتوں کے امےدواروں کی مستقبل میں کا مےابی پر ”سوالےہ “نشان بن گئی، جماعت اسلامی، جے یو آئی (ف) جے یو پی و دیگرمذہبی جماعتوں کے مسلم لےگ (ن) و تحر ےک انصاف سے رابطے بے نتیجہ رہنے کے باعث مذہبی سیاسی جماعتیں انفرادی حیثیت میں انتخابی میدان میں اتر چکی ہیں، مذہبی جماعتیں پر عزم ہیں کہ 11مئی کو حیران کن نتائج دیں گی، پنجاب مےں جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) سمےت دےگر مذہبی جماعتوںکے قومی اسمبلی کےلئے 287سے زائد اور پنجاب اسمبلی کےلئے 581امےدواران عام انتخابات مےں مخالفےن کا مقابلہ کر ےنگے‘مذہبی جما عتوں مےں باہمی اور سےاسی جماعتوں کے ساتھ انتخابی اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے مذہبی جما عتوں کے امےدواروں کی کا مےابی پر ”سوالےہ“ نشان بن گئی، جماعت اسلامی نے لاہور سمےت پنجاب بھر مےں قومی اسمبلی 80سے زائد ‘پنجاب اسمبلی کےلئے200کے قر ےب امےدوار انتخابی مےدان مےں اتارے ہےں جن مےں لاہور ‘اسلام آباد‘راولپنڈی‘ملتان ‘فےصل آباد ‘گوجر انوالہ ‘سےالکوٹ ‘بہاولپور سمےت پنجاب کے دےگر اضلاع کے امےدوار شامل ہےں جے ےوآئی (ف) کے قومی اسمبلی کیلئے 80‘صوبائی اسمبلی کے130امےدوار لاہور‘ ملتان‘ گوجر نوالہ سمےت دےگر اضلاع سے امےدوار مےدان مےں ہےں جبکہ متحدہ دےنی محاذ کے اےن اے کےلئے55 اور پنجاب اسمبلی کے 80 امےدوار انتخابات مےںلاہور ‘چنےوٹ ‘جھنگ ‘سر گودھا سے کسی بھی دےنی جماعت سے اتحاد کے بغےر عام انتخابات مےں حصہ لے رہے ہےں جب کہ ان تمام امےدواروں مےں بڑے ”معرکے“ لاہور مےں ہوں گے جہاں سے عام انتخابات مےں جماعت اسلامی کے لےاقت بلوچ حلقہ اےن اے126‘ فر ےد پر اچہ اےن اے121‘حافظ سلمان بٹ 120سے انتخابی مےدان مےں جنکا اصل مقابلہ (ن) لےگ کے مےاں نوازشر ےف سمےت دےگر مضبوط امےدواروں سے ہو گا جبکہ جے ےوپی کے قاری زوار بہار126سے ‘جے ےوآئی (ف) کے مےاں محمد آصف اےن اے121سے اور متحدہ دےنی محاذ کے مولانا عاصم مخدوم 122سے عام انتخابات مےں حصہ لے رہے ہےںجن کا مقابلہ مسلم لیگ(ن) کے سردار اےا زصاد ق اور تحر ےک انصاف کے چےئر مےن عمران خان سے مقابلہ کر ےنگے مجلس وحدت مسلمےن قومی اسمبلی کے7اور پنجاب اسمبلی کے19امےدوار مےدان مےں ہیں سنی تحر ےک کے اےن اے کے30جبکہ پنجاب اسمبلی کے 62امےدوار ہوں گے تاہم لاہور سمےت پنجاب کے دےگر اضلاع مےں جماعت اسلامی ‘جے ےوآئی (ف) اور جے ےوپی کے مےں باہمی اور دےگر سےاسی جماعتوں کے در مےان اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے لاہور اور دےگر اضلاع مےں تمام مذہنی جماعتوں کے امےدواروں کی کا مےابی سوالےہ نشان بن چکی ہے اور سےاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعتوں نے اتحاد نہ کر کے ”بڑی “سےاسی غلطی کی ہے جس پر عام انتخابات کے بعد ان مذہبی جماعتوں کو اتحاد نہ کر نے پر پچھتانا پڑ ےگا تا ہم جے ےوآئی (ف) کے مر کزی سےکرٹری اطلا عات مولاناامجدخان نے ”نوائے وقت “سے خصوصی گفتگو کر رہے کہا ہے کہ ہم اکےلئے ضرور ہےں مگر ہم جس طر ح جے ےوآئی کو کے پی کے اور بلو چستان مےں اےک بڑی سےاسی قوت سمجھا جا تاہے انتخابی نتائج کے بعد پنجاب مےں بھی جے ےوآئی (ف) کو سےاسی قوت تسلےم کر لےا جا ئےگا اور ہم مخالفےن کو سر پرائز دےنگے ۔جے ےوپی کے سےکرٹری جنرل قاری زوار بہادر کا کہنا ہے کہ عوام تمام سےاسی جماعتوں کو کئی بار آزما چکے ہےں اور تبدےلی کے اس وقت مےں آنےوالا وقت ہمار اہے اور جماعت اسلامی کی سےاسی کمےٹی کے رکن نذےر احمد جنجوعہ نے کہا کہ عام انتخابات مےں ”تراوز“کا نشان تمام سےاسی تجزےز نگاروں کے تجزےوں کو غلط ثابت کر کے حےران کن اور مثبت نتائج دےنگے۔