لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیاری اشیاء ضروریہ کی مناسب نرخوں پر فروخت اور عوام کو ریلیف کی فراہمی متعلقہ اداروںکی ذمہ داری ہے۔ اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ عوام کی تکلیف میری تکلیف ہے۔ جو کام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا اورکام کرنے والے ہی میرے دست و بازو ہیں۔ عوام کو معیاری اشیاء ضروریہ کی مناسب نرخوں پر فراہمی کے لئے کابینہ کمیٹی کو انتہائی متحرک کردارادا کرنا ہوگا۔ وہ صوبائی پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔3گھنٹے طویل اجلاس کے دوران صوبے میںاشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ ر وپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی کے ثمرات اور اشیاء ضروریہ پراس کے مثبت اثرات ہر صورت عوام تک پہنچنے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ نے استفسار کیاکہ ڈالر کی قیمت میں کمی کے ثمرات عوام تک کیوں نہیں پہنچائے گئے؟ متعلقہ وزراء اور سیکرٹریز کی جانب سے مناسب جواب نہ ملنے پر وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزراء اور سیکرٹریز اور متعلقہ ادارے اپنا فعال اور متحرک کردارادا کریں اور اس ضمن میں ہفتہ وار انڈیکس سروے جاری ہونا چاہئے اور عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لیے مستند ڈیٹا جمع کر کے اس سے استفادہ کیا جائے اور یہ تمام عمل کے لئے پروفیشنلز کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور حکومتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سبزی منڈیوں میں نیلامی کے عمل کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے اورسبزی منڈیوں میں نیلامی کے عمل کو لوکل ٹی وی چینل کے ذریعے عوام کی آگاہی کے لیے براہ راست دکھانے کا اہتمام کیا جائے۔ نیلامی کے عمل میں متعلقہ محکموں کے افسروں کی غیر موجودگی کسی صورت قابل قبول نہیں۔غیر حاضر رہنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو افسر کام نہیں کرے گا اسے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔عوامی خدمت سے جی چرانے والے افسران کواپنا رویہ بدلنا ہو گا۔ انہیں کام کرنا پڑے گا یا وہ اپنے گھر جائیں گے۔ عوام کی آگاہی کے لئے دوکانوں پر مناسب جگہوں پر ریٹ لسٹ آویزاں ہونی چاہئے تاکہ کوئی زائد نرخ وصول نہ کر سکے۔ 100 گرام روٹی کا وزن 100گرام ہی ہونا چاہئے، کم وزن کی روٹی فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اوورچارجنگ الزام میں گرفتار افراد کی تعداد دریافت کرنے پر متعلقہ حکام کی جانب سے لاعلمی کے اظہار پر وزیراعلیٰ نے سخت اظہار ناراضگی کرتے ہوئے اس ضمن میں 7روز میں رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول اورسی این جی اسٹیشنز پر اوور چارجنگ روکنے کے لیے ٹمپرڈ پروف سسٹم جلد لاگو کیا جائے اور اس بارے میں 14روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔ کابینہ کمیٹی اشیاء ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھے اورآلو کی قیمت کو مناسب سطح پر لانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں کیونکہ عام آدمی کسی صورت بھی مہنگی سبزی نہیں خرید سکتا اور مجھے عام آدمی کا مفاد سب سے زیادہ عزیز ہے۔ علاوہ ازیں دوسری لاہور انٹرنیشنل ٹورازم ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتہاپسندی کے ناسور کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی اور خوشحالی کی منزل طے نہیں کر سکتا۔ انتہاپسندی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے حکومت انتظامی اور سماجی و معاشی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ملک میں سیاحت کو فروغ دے کر پاکستان کے بارے میں منفی پراپیگنڈے کو زائل کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ٹورازم ایکسپو میں شرکت کرنیوالے غیر ملکی وفود کو سوونیئر بھی دیئے۔ شہباز شریف نے کہا کہ لاہور میں دوسری انٹرنیشنل ٹورازم ایکسپو کا انعقاد خوش آئند ہے۔ پاکستان دنیا بھر میں سیاحت کے لئے ایک خاص مقام رکھتا ہے، یہاں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو انتہاپسندی کا سامنا ہے اور یہ ناسورراتوں رات نہیں آیا اور نہ ہی راتوں رات جائے گا تاہم حکومت مشترکہ بصیرت اور اجتماعی سوچ کے ساتھ اس ناسور کو شکست دے گی اوراس ضمن میں حکومت نے جامع حکمت عملی اختیار کی ہے ،انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے انتظامی اقدامات کے ساتھ سماجی و معاشی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت انتہاپسندی کے ناسور کو شکست دینے کے لئے پرعزم ہے۔علاوہ ازیں شہباز شریف سے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ترقیاتی منصوبوں اور دیگر اہم امور پر بات چیت ہوئی۔ شہباز شریف نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانے اور انہیں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے صوبے بھر میں اربوں روپے کی لاگت سے میگا پراجیکٹس تیزی سے مکمل کر رہی ہے۔