اسلام آباد (ثناء نیوز + این این آئی + نوائے وقت رپورٹ)حکومت نے طالبان کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کے سلسلے کو آگے بڑھانا چاہتی ہے لہٰذا وہ بھی معاملہ فہمی سے کام لیں۔ جنگ بندی کے خاتمے سے معاملات متاثر ہو سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آئندہ چند روز میں حکومت 13 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیگی اور طالبان سے مطالبہ کیا جائیگا کہ وہ جنگ بندی کا مستقل بنیادوں پر اعلان کریں۔ حکومت 50 مغویوں کی فہرست بھی طالبان کے حوالے کریگی اور یہ فہرست تیار کر لی گئی ہے۔ اس فہرست میں علی حیدر گیلانی، پروفیسر اجمل،شہباز تاثیر اور دیگر سرکاری مغوی ملازمین شامل ہیں۔ دریں اثناء وفاقی حکومت نے بی ایل اے سمیت تمام ناراض گروپوں سے مذاکرات کا فیصلہ کرلیا ہے جس کی باقاعدہ منظوری وزیر اعظم محمد نواز شریف نے بھی دیدی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ وزیراعظم کی توجہ دلائی تھی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ نے کابینہ کے اجلاس کے دور ان کہا تھا کہ وزیر اعظم صاحب آپ خود مداخلت کریں تاکہ ناراض بلوچوں کو قومی دھارے میں لایا جائے۔ عبد القادر بلوچ نے بتایا کہ جن سے حکومت رابطے میں ہے ناراض بلوچ انہیں نہیں مانتے۔ وفاقی وزیر کی درخواست کے بعد بی ایل اے سمیت تمام ناراض گروپوں سے مذاکرات کا فیصلہ کرلیا گیاہے۔ واضح رہے کہ ناراض بلوچوں کی اکثریت بیرون ممالک میں مقیم ہے جن میں حربیارمری،جاوید مینگل لندن میں ،خان آف قلات سلمان داؤد شامل ہیں۔ ابتدائی رابطہ عبدالقادر بلوچ کریں گے۔ پیشرفت ہونے اور ضرورت پڑنے پر وزیراعظم بھی بلوچ رہنمائوں سے رابطہ کریں گے۔ بیرون ملک مقیم بلوچ رہنمائوں سے پہلے ٹیلیفون پر رابطہ کیا جائیگا۔ بلوچ رہنمائوں کو پاکستان آنے کی دعوت دی جائیگی۔ بلوچ رہنما پاکستان نہ آئے تو وفاقی وزیر خود بیرون ملک جائیں گے۔ ثناء نیوز کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے اندرون و بیرون ملک ناراض رہنمائوں مذاکرات کیلئے انتہائی اعلیٰ سطح پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ توقع ہے آئندہ ہفتے بلوچستان کے رہنمائوں سے مذاکرات شروع ہوجائینگے۔ تشدد کا راستہ ترک کرنیوالے عناصر کیلئے بلوچستان میں عام معافی کا اعلان متوقع ہے جبکہ بعض رہنمائوں پر قائم مقدمات بھی واپس لیے جانے کا امکان ہے۔
مذاکرات آگے بڑھانا چاہتے ہیں: حکومت کا طالبان کو پیغام‘ ناراض بلوچوں سے بھی رابطے کا فیصلہ
Apr 20, 2014