لاہور (سید شعیب الدین سے) آصف زرداری کے خلاف کیس دوبارہ کھولے جانے سے خوفزدہ نہیں۔ نہ پہلے کبھی ایسے بے بنیاد جھوٹے کیسوں سے گھبرائے نہ اب گھبراتے ہیں۔ بے بنیاد کیس نوازشریف کے دور وزارت عظمیٰ میں بنائے گئے تھے۔ موجودہ حکومت بلند و بانگ دعوؤں پر پورا اترنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ ایم کیو ایم اتحادی جماعت ہے۔ اس کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنا اس کا حق ہے۔ بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری میں اختلاف نہیں اختلاف رائے ہیں۔ اختلاف رائے ہر گھر میں ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر الزمان کائرہ نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ آصف علی زرداری کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس دوبارہ کھولنے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا اب وہ لوگ جواب دیں جو کہتے ہیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا مُک مُکا ہو چکا ہے۔ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا ہم تو لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا شیڈول دیتے تھے مگر عدالت اور موجودہ وزیر پانی و بجلی نے رکاوٹیں کھڑی کیں۔ شہباز شریف کہتے تھے ہم بجلی پیدا کرنے والے پاور سٹیشنوں کو تیل فراہم نہیں کرتے اب یہ جواب دیں بجلی کی قیمت انہوں نے دوگنا کر دی ہے۔ تیل ایک تہائی قیمت پر مل رہا ہے، پھر یہ تیل پاور سٹیشنوں کو مہیا کر کے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیوں نہیں کر رہے۔ حکومت اور میاں شہباز شریف اپنے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوؤں میں مکمل ناکام رہے ہیں۔ نندی پور پراجیکٹ میں تاخیر کا ذمہ دار ہمیں ٹھہرایا جاتا تھا۔ اب یہ پراجیکٹ اربوں روپے ضائع کرنے کے بعد بند پڑا ہے۔ اس نالائقی کا ذمہ دار کون ہے۔ آج کسان‘ محنت کش‘ صنعتکار‘ سرکاری ملازمین سب رو رہے ہیں۔ لوڈشیڈنگ پر ہمارے دور میں عدالت سوموٹو لیتی تھی آج کیوں نہیں لیا جا رہا۔ میڈیا کا ایک حصہ جو ہمیں مسلسل ٹارگٹ بناتا تھا آج کے حکمرانوں سے نرم رویہ رکھ رہا ہے۔ والدین اور بچوں میں اختلاف ہر گھر کا ایشو ہے۔ یہ 62 اور 26 سال کی عمر کا فرق ہے۔ اس کا یہ مقصد نہیں گھر میں پھوٹ پڑ چکی ہے۔ اس سے پہلے آصف زرداری کی بینظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کی بینظیر بھٹو سے اختلاف کی خبریں پھیلائی جاتی تھیں مگر یہ اختلاف نہیں اختلاف رائے ہے۔ کراچی کی صورتحال اور ایم کیو ایم کے حالات پر سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ایم کیو ایم ہماری اتحادی جماعت ہے۔ اس کے عسکری ونگ کی بات کی جاتی ہے۔ ایم کیو ایم سیاسی جماعت ہے اس کا احترام کرتے ہیں اس کے جن افراد پر الزام ہے وہ ان کو الگ کر دیں۔ کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں بھرپور شرکت نہ ہونے کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا پیپلز پارٹی الیکشن میں حصہ لے رہی ہے۔ مگر پیپلز پارٹی اس وقت مشکل صورتحال کا شکار ہے۔ اس سے پہلے بھی پیپلز پارٹی مشکل حالات سے گزری ہے مگر ہر دور میں ’’کم بیک‘‘ کہا ہے‘ اب بھی کم بیک کریں گے۔ جذباتی سیاست کا دور ختم ہو رہا ہے۔ اب ٹھہراؤ والی سیاست کا دور آ رہا ہے۔
قمر الزمان کائرہ