الطاف اسٹیبلشمنٹ کی بجائے اللہ، عوام سے گناہوں کی معافی مانگیں: سراج الحق

Apr 20, 2015

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت این اے 246 میں بائیومیٹرک سسٹم کے تحت الیکشن کرائے۔ کیا حکومت اتنی ے بس ہے کہ وہ صرف ایک حلقے میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت الیکشن نہیں کروا سکتی۔ الطاف حسین نے کل کے جلسے میں اسٹیبلشمنٹ سے معافی تو مانگ لی مگر یہ نہیں بتایا کہ وہ کن کن جرائم کی معافی مانگ رہے ہیں اور کیا ایم کیو ایم ان دہشتگردوں کو قانون کے حوالے کردیگی جنہوں نے اپنے جرائم کا جے ٹی آئی کے سامنے خود اعتراف کیا۔ کراچی میں بدامنی اور خوف کی فضا اب بھی موجود ہے اور الطاف حسین خود بھی کراچی آنے سے خوفزدہ ہیں۔ الطاف حسین نے مجرموں کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا۔ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 24 سال سے کراچی پر ایم کیو ایم کا قبضہ ہے۔ ایم کیو ایم کو شہر کا قبضہ دلانے میں ملک کے بعض اداروں او ر بین الاقوامی قوتوں کا نہایت گھنائونا کردار ہے۔ الطاف حسین نے ثابت کرنے کی کوشش کی کہ وہ اب بھی ایک دو تین کہہ کر شہر کو بند کر سکتے ہیں لیکن وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ اب ان کی زبان میں وہ اثر نہیں رہا۔ الطاف حسین جب جلسے میں اسٹیبلشمنٹ سے معافیاں مانگ رہے تھے تو پاکستان کے عوام چاہتے تھے کہ وہ ۹ اپریل کو زندہ جلائے گئے وکلا، بلدیہ ٹائون میں 260 مزدوروں اور ولی خان بابر کے پکڑے گئے قاتلوں کی طرف سے بھی معافی مانگیں گے۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کو اسٹیبلشمنٹ سے نہیں اپنے گناہوں کی اللہ تعالیٰ اور پاکستان کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے ۔ سراج الحق نے کہاکہ کراچی کے عوام کا اصل مسئلہ خوف وبدامنی کا خاتمہ ہے۔ کراچی کے چھوٹے بڑے تاجر، وکلا اور شہری اب بھی خوف و ہراس میں مبتلاہیں۔ میڈیا اور عدلیہ یرغمال ہے کوئی اینکر سچ بول سکتاہے نہ کسی صحافی کا قلم سچ لکھ سکتا ہے۔ اگر کوئی وکیل جرأت کے ساتھ کسی کا مقدمہ لڑتا ہے یا کوئی جج دیانتدار ی سے فیصلہ کرنے کی جرأت کرتا ہے تو اسے اگلے روز ہی ختم کر دیا جاتا ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ ہمیں اب اپنے سیاسی رویوں کو تبدیل کرنا چاہئے۔ کراچی میں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے پاس پہلے سے نمائندگی موجود ہے اب عوام کو چاہئے کہ وہ جماعت اسلامی کو نمائندگی کاحق دیں۔ انہوں نے کہاکہ حلقہ 246 ہمارے اور تحریک انصاف کے گہرے دوستانہ تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔
سراج الحق

مزیدخبریں