واشنگٹن (اے پی پی) امریکی دارالحکومت واشنگٹن اور قریبی ریاستوں میں رہنے والے پاکستانیوں نے ’’پانامہ پیپرز‘‘ کے معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوششوں پر اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو شدید چیلنجوں کا سامنا ہے جس کے لئے اتحاد کی اشد ضرورت ہے‘ واشنگٹن میں مقیم بعض ممتاز پاکستانی وکلاء نے تحقیقات کے لئے بعض سیاستدانوں کی طرف سے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمشن تشکیل دینے کے مطالبے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان لنکس یو ایس اے کے صدر حامد ملک نے کہا ہے کہ حکومت نے پہلے ہی کمشن کے قیام کی پیشکش کی ہے جس سے حقائق عوام کے سامنے لانے کے لئے اس کی سنجیدگی کا اظہار ہوتا ہے تاہم پانامہ پیپرز کے معاملے پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے دیگر اہم نوعیت کے معاملات کو پس پشت ڈالنا افسوسناک ہے۔ اپنا (اے پی پی این اے) کے ڈاکٹر طلحہ صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے عناصر جان بوجھ کر یا غیر دانستہ طور پر اپنے وسیع تر مفادات کے لئے پاکستان کی اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ پانامہ پیپرز کی تحقیقات کے لئے کمیشن کے قیام کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو معاشی اور مالیاتی شعبوں میں حکومت کی طرف سے حاصل کردہ کامیابیوں پر پانی پھیرنے کے لئے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ برطانیہ میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر ڈاکٹر اکبر ایس احمد نے پانامہ پیپرز کے معاملے کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے کمشن کے قیام کے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ تحقیقات کے دوران اس مسئلے کو پاکستان کو عالمی سطح پر مزید بدنام کرنے کے لئے استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکن اور آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر بابر لطیف نے کہا کہ اگر وزیراعظم کے بچوں کے کسی قسم کے آف شور اکائونٹس ہیں تو کوئی بھی غلط قدم اٹھانے سے پہلے ان کی تصدیق کی جانی چاہیے۔
پانامہ لیکس: ملک کو چیلنجوں کا سامنا، اتحاد کی ضرورت ہے: امریکہ میں مقیم پاکستانی
Apr 20, 2016