ملتان (نمائندہ نوائے وقت) سابق رکن صوبائی اسمبلی و پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر جاوید صدیقی نے کہا ہے کہ نیب میرے خلاف انکوائری کا شوق پورا کر لے‘ میرے خلاف ایک روپے کا ناجائز اثاثہ ثابت ہو جائے تو ہر سزا بھگتنے کو تیار ہوں نیب نے پوچھ کچھ کیلئے بلایا تو حاضر ہو جا¶نگا ۔ چیئرمین نیب کی جانب سے ڈاکٹر جاوید صدیقی کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کے اعلان کے بعد اپنے جاری کردہ ایک بیان میں ڈاکٹر جاوید صدیقی نے مزید کہا کہ مجھے زندگی میں کوئی ایسا منصب نہیں ملا جس میں مالی یا انتظامی اختیارات شامل ہوں لہٰذا اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2008ءمیں پیپلز پارٹی کی حکومت سے قبل میرے اثاثے زیادہ تھے جو 2016 ءمیں کم ہو گئے ہیں اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی قربت کی سزا دینی ہے تو وہ اپنا شوق پورا کر لے۔ میں اور میرا خاندان ملتان کے مشہور تاجر اور باعزت شخصیات پر مشتمل ہے 1960ءسے میرے والد کپڑے کی تجارت سے وابستہ ہیں اور ہمیشہ سے صاحب جائیداد ہیں۔ میں ڈاکٹر ‘ کونسلر‘ ایم پی اے اور تاجر گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود اپنا گھر نہیں بنا سکا اور والد کے آبائی گھر میں رہ رہا ہوں اور قسطوں کی کار لیکر گزارا کررہا ہوں۔ اس پر ناجائز اثاثوں کا الزام کسی کم علم دوست کی بدنام اور پریشان کرنے کی کوشش ہے ڈاکٹر جاوید صدیقی نے مزید کہا کہ اخبارات کے ذریعے نیب تحقیقات کا معلوم ہوا ہے میں ہر انکوائری کا سامنا کرونگا۔
نیب نے پوچھ گچھ کیلئے بلایا تو حاضر ہو جاوں گا: ڈاکٹر جاوید صدیقی
Apr 20, 2016