اسلام آباد( وقائع نگار) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف عبدالرشید غازی قتل کیس میں ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت.ایڈیشنل اینڈ سیشن جج پرویزالقادر میمن نے کی۔ عدالت نے مفرور ملزم پرویزمشرف کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری عمل میں لانے کے لئے مدعی مقدمہ کی جانب سے ریڈ وارنٹ کے اجراءسے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ یہ اختیار تفتیشی افسر کو ہے کہ وہ ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے حوالے سے اقدامات کرے۔ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدعی مقدمہ کے وکیل طارق اسد نے کہا کہ ملزم اشتہاری ہے اور عدالت اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر چکی، ایسے میں ریڈ وارنٹ کے اجراء کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا آپشن تھا جو ہم نے استعمال کیا، تاہم ایسے مقدمات میں عدالتوں پر دباﺅ ڈال کر اپنی مرضی کے فیصلے لیے جاتے ہیں۔ دوسری جانب پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے مقدمے کو سرے سے ہی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ سول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو بلایا گیا اور بعد میں فوج کے خلاف ہی مقدمہ دائر کر دیا گیا۔ اختر شاہ ایڈووکیٹ نے مقدمے کو سرکار بنام سرکار قرار دیتے ہوئے سول انتظامیہ کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی بھی دے دی۔ واضح رہے عدالت نے دوہرے قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ملزم سابق صدر پرویزمشرف کو 19ستمبر 2016 کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔
عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویز مشرف کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد
Apr 20, 2017