حیدرآباد(نامہ نگار) جمعیت علماءپاکستان(نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر محمدزبیر نے کہا ہے کہ نورین لغاری کا کیس سیکولر اور لبرل ذہن رکھنے والوں اور سول سوسائٹی کے نام نہاد روشن خیالوں کےلئے لمحہ فکریہ ہے جو کسی داڑھی والے دہشت گرد کی گرفتاری پر تمام دینی مدارس اور دینی جماعتوں کو مورد الزام ٹھہرا کر سب کو بند کرنے اور ان پر پابندیاں لگانے کی باتیں شروع کردیتے ہیں اب یہ نورین لغاری کا واقعہ ایک جدید تعلیمی یونیورسٹی میں رونما ہوا ہے کیا اس کی بنیاد پر وہ اس یونیورسٹی کو بند کرنے کا مطالبہ کریںگے؟ اور کیاتمام کالجز اور یونیورسٹیوںکو دہشت گردی کا مرکز قرار دینگے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارا حقیقت پسندانہ مطالبہ یہ ہے کہ اس دہشت گردی کی سوچ کو ختم کیا جائے اور اس سوچ کو پروان چڑھانے والے جہاں جہاں ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ دہشت گردوں کو غیرملکی دباﺅ میں آکر ریمنڈیوس کی طرح رہا نہ کیاجائے۔
نورین لغاری کیس روشن خیالوں کےلئے لمحہ فکریہ ہے‘صاحبزادہ ابوالخیر
Apr 20, 2017