برطانوی پارلیمنٹ نے بھی 8 جون کو قبل از وقت انتخابات کی منظوری دیدی

لندن (بی بی سی+ اے ایف پی) برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ برطانیہ میں فوری انتخابات سے بریگزٹ کو کامیاب کرنے اور برطانیہ کو طویل مدت استحکام فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ آٹھ جون کو انتخابات منعقد کروانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے حالیہ ہفتوں کے دوران ’بادلِ ناخواستہ‘ اپنی سوچ تبدیل کی ہے۔ انھوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ان پر اعتماد کریں اور یہ کہ نئے مینڈیٹ سے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے مذاکرات کے دوران ان کے ہاتھ مضبوط ہوں گے اور ان لوگوں کی حوصلہ شکنی ہو گی جو اس عمل کی راہ میں روڑے اٹکانا چاہتے ہیں۔ پارلیمنٹ نے اس فیصلے کی منظوری دیدی۔ ........، 8 جون کو الیکشن کرانے کے حق میں 522 اور مخالفت میں 13 ووٹ پڑے۔ ........ نے کہا وہ برطانوی عوام پر بھروسہ کرتی ہیں اور کہا کہ 'میں چاہتی ہوں کہ وہ بھی مجھ پر بھروسہ کریں۔' انھوں نے کہا کہ انھیں ہمیشہ سے زیادہ یقین ہے کہ یورپی یونین سے نکلنے کے دو سالہ عمل کے لیے اور اس کے بعد برطانیہ کو نئی سمت میں لے جانے کے لیے مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔ دارالعوام نے 2 تہائی اکثریت سے وزیراعظم کے فیصلے کی توثیق کی۔ سکاٹش نیشنل پارٹی اور لبرل ڈیموکریٹس نے فیصلے کو ہدف تنقید بنایا۔ لیبر پارٹی اور لبرل ڈیموکریٹک نے بھی حمایت کی ہے۔ لیبر پارٹی کے سربراہ جیریم کوربن نے سیاسی مہم شروع کردی۔

برطانوی وزیراعظم

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...