بدترین لوڈشیڈنگ: شارٹ فال 6100 میگا واٹ ، بھارتی پنجاب نے مودی سے پاکستان کو بجلی فروخت کرنے کی اجازت مانگ لی

 بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے تجاوز کرگیا۔ کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہنے سے مساجد اور گھروں میں پانی نایاب ہونے لگا، راتوں کو بجلی غائب ہونے کے باعث عوام جاگنے پر مجبور ہوگئے۔ ڈیرہ مراد جمالی میں درجہ حرارت 48 تک جا پہنچا۔ بھارتی پنجاب میں اضافی بجلی مودی سے پاکستان کو فروخت کرنے کی اجازت مانگ لی گئی۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق بجلی کی مسلسل بندش اور گرڈ سٹیشن کے بند ہونے سے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی۔ لاہور اور اس کے مضافات میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور ٹرپنگ سے صارفین کی قیمتی الیکٹرونکس اشیاءجلنا بھی معمول بنا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کا خسارہ 61 سو میگاواٹ ہوگیاہے۔ بجلی کا خسارہ بڑھنے سے تمام تقسیم کار کمپنیوں کے سسٹم پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔ لیسکو کا خسارہ بھی 14 سو میگاواٹ ہوگیا ہے۔ لیسکو کو کوٹے سے کم بجلی مل رہی ہے مگر دستیاب بجلی کو بہتر مینجمنٹ کے ذریعے استعمال نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے فورس لوڈ شیڈنگ بڑھ رہی ہے۔ اقبال ٹاﺅن، سمن آباد، بند روڈ، ٹھوکر، جوہر ٹاﺅن، اچھرہ، نیو مسلم ٹاﺅن سمیت دیگر علاقوں میں گرڈ مسلسل 3 سے 5 گھنٹے بند رہتے ہیں جبکہ شمالی لاہور میں بجلی کی بندش کا دورانیہ بھی بڑھ گیا۔ لاہور میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 سے 16 گھنٹے ہے۔ لاہور میں باغبانپورہ، مصری شاہ، جی ٹی روڈ کے علاقوں میں احتجاج آج  جاری رہا۔ صارفین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی جاری رکھی۔ نئی دہلی/ چندی گڑھ سے اے این این کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندرسنگھ نے پاکستان کو بجلی کی فروخت کیلئے وزیراعظم نریندرمودی سے اجازت طلب کرلی۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا کہ پنجاب کے پاس ایک ہزار میگاواٹ اضافی بجلی دستیاب ہے ۔یہ اضافی بجلی ہمسایہ ملکوں ، پاکستان یا نیپال کوفروخت کرنے کی اجازت دی جائے اس طرح ریاست کے شہریوں پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جاسکتا ہے اسی طرح بجلی کے صارفین پر بھی بجلی کی قیمت کا بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریندر سنگھ نے ریاست کے زرعی شعبے کی ترقی کیلئے بھی نریندر مودی سے تعاون طلب کیا۔نورپور تھل سے نامہ نگار کے مطابق غلہ منڈی چوک میں غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری،تاجر ،مزدور سراپا احتجاج،ن لیگ کی حکومت نے عوام سے لوڈشیڈنگ کے عملی خاتمہ کا وعدہ فریب نکلا،حکمرانوں کی نااہلی سے عوام کی نیندیں حرام ہو گئیں،شہری و دہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹوںسے تجاوز کر گیا رات کے وقت مسلسل تین سے چار گھنٹوں سے بجلی کی سپلائی معطل ہونے کے باعث بچوں اور خواتین کی چیخ پکار زور پکڑ جاتی ہیںرات کی تاریکی میں مچھروں کی بہتات نے سونا دو بھر کر دیا ان خیالات کا اظہار ملک محمد اقبال گنجیال نمبر دار ودیگراحتجاجی مظاہرین نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہر گھنٹہ کے بعد بجلی کی بندش کر کے کاروباری زندگی مفلوج کر دی ہے اورعوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے ، حکمران بجلی کا نظام ملک میں درہم برہم کر کے انڈسٹریز کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کر کے عوام کا معاشی قتل عام کرنے پر اتر چکے ہیں۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق 20‘ 20 گھنٹے بجلی بند ہونے سے کاروباری لوگ‘ بزنس مین‘ تاجر برادری پریشانی میں مبتلا ہیں۔ لوڈشیڈنگ سے نہ تو بچے پڑھ سکتے ہیں اور نہ ہی بچے رات کو سو سکتے ہیں۔ والدین کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سے پہلے آج تک اتنی لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی جتنی اس دور حکومت میں ہو رہیہے۔ لوگوں کا جینا محال ہوکر رہ گیا۔ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کی قلت‘ کاروبار کا پہیہ‘ گرمی سے بلبلا اٹھی عوام‘ طلبہ کا پڑھائی کا حرج‘ ہسپتال میں مریضوں کو مشکلات‘ لوگوں کو شدید مایوسی اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی و گردونواح میں بجلی کی لوڈشیڈنگ 18 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گئی۔ تین عورتوں سمیت سات افراد شدت کی گرمی کی تاب نہ لاتے ہوئے بے ہوش ہوگئے۔ شہریوں کا کونسلر چودھری محمد رمضان آف کالاخطائی کی قیادت میں زبردست احتجاجی مظاہرہ۔ مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ لیسکو حکام جان بوجھ کر یہاں زبردست لوڈشیڈنگ کر رہے ہیں۔ مصطفی آباد/ للیانی سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نواحی دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ مسلسل چارچار گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا نام تبدیل نہ ہو سکا۔ نواحی دیہات کھارا‘ بھلو وڈانہ‘ لکھنیکے‘ کتلوہی کلاں و خورد‘ سرہالی کلاں و ورد‘ وہیگل‘آبراہیم آباد‘ بیدیاں‘ چھٹیانوالہ‘ وفتوہ‘ پکی حویلی‘ بھولکی و دیگر دیہات میں واپڈا کی بدترین غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا۔ 132 کے وی کا گرڈسٹیشن مصطفی آباد 18 فیڈرز پر مشتمل ہے جہاں پر دس فیڈر مختلف فیکٹریوں کو چوبیس گھنٹے بجلی مہیا کرتے ہیں۔ سمندری سے نامہ نگار کے مطابق دورانیہ 20 گھنٹے تک جا پہنچا۔ گرمی اور بجلی کے ستائے لوگوں کی حکمرانوں کو بددعائیں۔ اس صورتحالمیں پریشان حال لوگ سڑکوں پر نکلنے اور احتجاج کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ مصطفی آباد سے صباح نیوز کے مطابق مروزی انجمن تاجران کا اجلاس چیئرمین شوکت نواز میر کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں تاجروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور اپنی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی۔ شوکت نواز میر نے کہا اگر گرڈسٹیشن پر واپڈا کے اہلکاروں کا جب جی چاہتاہے وہ آزادکشمیر کا سوئچ آف کر دیتے ہیں۔ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے اعلان کیا تھا کہ جس علاقے میں شیڈول سے زیادہ بجلی بند کی جائے گی متعلقہ اہلکاروں کےخلاف کارروائی ہوگی‘ مگر شیڈول تو دور کی بات‘ فورس لوڈشیڈنگ کی وجہ سےبجلی دن بھر غائب رہتی ہے۔ ڈیرہ مراد جمالی سے صباح نیوز کے مطابق نصیرآباد سمیت گردونواح کے علاقوں میں قیامت خیز گرمی درجہ حرارت 48 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ متعدد افراد کے بے ہوش ہونے کی اطلاعات‘ کاروبار زندگی مفلوج‘ لوگ اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ بجلی کی کئی کئی گھنٹوں کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ‘ عوام بلبلا اٹھے۔ برف ناپید‘ لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹوں سے تجاوز کر گیا۔ کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ شدید گرمی می میپکو کی طرف سے لوڈشیڈنگ سے شہری راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔ملکہ ہانس سے نامہ نگار کے مطابق سات روز سے بجلی کی مسلسل سولہ گھنٹے سے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کر کے رکھ دیا۔ واٹر سپلائی سکیم بند ہو کر رہ گئی پینے کے پانی کی عدم فراہمی۔ نمازیوں کو وضو کیلئے شدید مشکلات کا سامنا۔ موچھ سے نامہ نگار کے مطابق کوٹ چاندانہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ عروج پر پہنچ گئی۔ سولہ سولہ گھنٹوں کی بدترین لوڈشیڈنگ سے نظام زندگی تباہ ہو گیا۔ کوٹ رادھا کشن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے تک جا پہنچا۔ معمولات زندگی شدید متاثر۔ سماجی اور فلاحی حلقوں نے وفاقی وزیر پانی و بجلی سے مطالبہ کیا غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے۔ بدوملہی سے نامہ نگار کے مطابق بدوملہی اور گرد نواح میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ شہریوں کی زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی۔ صنعتی، تجارتی، مراکزکے علاوہ دکانداروں کا کام بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا۔ گھروں اور مساجد میں بجلی کی بندش کے دوران پانی کی نایابی کے باعث عوام شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ رات کے وقت بجلی کی بندش کے دوران شدیدگرمی اور مچھروں کی بھرمار نے شہریوں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن