قائمہ کمیٹی میں سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھانے کا بل منظور‘ تحریک انصاف جماعت اسلامی‘ جے یو آئی ف کی مخالفت

اسلام آباد ( آئی این پی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) کی مخالفت کے باوجود سپریم کو رٹ کے ججوں کے تعداد میں اضافے کا بل پاس کر لیا، جس کے تحت سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد میں 2ججوں کا اضافہ کیا جائے گا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سوموٹو پاور کا بھی کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا، کمیٹی نے ہر صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں عدالت عالیہ کے بینچز کی تشکیل سے متعلق بل مسترد کر دیا، جبکہ فاٹا کے انضمام کی صورت میں خیبر پی کے اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کے حکومتی بل کو ارکان کے تحفظات پر اگلے اجلا س تک مو خر کر دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چوہدری محمد اشرف کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں سپریم کو ر ٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل پر غور کیا گیا ، بل کی محرک رکن اسمبلی ثریا اصغر نے کہا سپریم کو رٹ میں اتنے مقدمات پڑے ہوئے ہیں کوئی مر جاتا ہے تو اس کے بعد اس کے مقدمے کا فیصلہ آتا ہے اور کسی کا 20اور 40سال بعد فیصلہ آتا ہے ، چیئرمین کمیٹی نے کہا گزشتہ میٹنگ میں طے ہوا تھا کہ یہ معاملہ چیف جسٹس کو بھجوایا جائے گا ، رکن کمیٹی علی محمد خان نے کہاکہ ججز کی تعداد بڑھانے سے مسائل پیدا ہوں گے,سسٹم کو نیچے سے ٹھیک کریں ، سول کورٹس اور کریمنل کورٹس کے سسٹم پر نظر ڈالیں ، علی محمد خان نے کہا کہ ہمیں سرے سے اپنے قانون بنانے ہوں گے ہمیں انگریز کے قانو ن کی ضرورت نہیں، رکن کمیٹی ایس اے اقبال قادری نے کہا کہ1997میں ججز کی تعداد 17رکھی گئی تھی جس کو اکیس سال ہو گئے ہیں حالات کو دیکھتے ہوئے ججز کی تعداد بڑھائی جائے ، رکن کمیٹی عارف علوی نے کہا کہ سسٹم کو ٹھیک کر نا ہو گا، علی محمد خان نے کہا کہ سسٹم کو ٹھیک کریں ، ثریا اصغر نے کہا کہ تقریر کرنا بڑا آسان ہے لیکن سسٹم کو ہم نے ہی ٹھیک کر نا ہے ، وزارت قانون نے حکام نے کہا کہ ہم بھی تعداد میں اضافے کے حق میں نہیں تنخواہوں اور پنشن کا خرچہ بڑھ جائے گا ، رکن کمیٹی معین وٹو نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے ایک جج پر ماہانہ کتنا خرچہ آتا ہے ،جس پر وزارت قانون حکام نے کہا کہ تقریبا20 لاکھ تک خرچہ آتا ہے ، رکن کمیٹی مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ انسداد کرپشن کے جتنے بھی ادارے ہیں ان سے کرپشن بڑھی ہے ، ٹیکسوں کا بوجھ نہ بڑھایا جائے ، عارف علوی، عائشہ سید اور مولانا محمد خان شیرانی نے ججز کی تعداد بڑھانے کے بل کی مخالفت کی جبکہ 5ارکان نے ججز کی تعداد میں 2ججز اضافہ کر نے کی حمایت کی جس پر کمیٹی نے بل پا س کر لیا ۔
قائمہ کمیٹی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...