اقوام متحدہ(اے پی پی) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مغربی لیبیا میں خانہ جنگی اور تشدد کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال کے نتیجے میں 5 لاکھ بچوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے فنڈ (یونیسیف) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینرٹا فور اور بچوں اور مسلح تصادم کیلئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے ورجینیا گامبا نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ان میں سے تقریبا 1800 بچوں کو فوری طور پر ان علاقوں سے نکالنے کی ضرورت ہے جبکہ 7300بچے پہلے ہی بے گھر ہوچکے ہیں۔ دونوں حکام نے کہاکہ تشدد والے علاقوں میں پھنسے بچوں کے لئے کھانا اورعلاج سے محروم ہیں ان کو فوری امداد دی جائے۔ ان علاقوں کو چھوڑنے والے لوگوں کو آسانی سے سیکورٹی یا مدد نہیں مل سکتی ہے۔علاوہ ازیں لیبیا کے متحارب مسلح گروپوں کے مابین ہونیوالی لڑائی کے نتیجے میں رواں ماہ کے دوران ہلاک شدگان کی تعداد دو سو پانچ ہو گئی ہے۔ یہ دونوں گروپس طرابلس پر مکمل قبضے کی کوشش میں ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق زخمیوں کے علاج کی خاطر خصوصی طبی ٹیمیں فعال ہیں، جن میں سرجن بھی شامل ہیں۔ اپریل کے آغاز میں شروع ہونے والی ان جھڑپوں کی وجہ سے ایک بڑی خانہ جنگی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔