جہلم(نامہ نگار) مصری موڑ تا پنڈدادنخان تک 2 سال قبل نئی تعمیر ہونے والی سٹرک میں گہرے گڑ ھے بن چکے ہیں جبکہ سڑک پر موجود پل اور پلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں ، نئی تعمیر ہونے والی سڑک بھی گڑھوں میں تبدیل ہو رہی ہے۔ٹھیکیدار نے ناقص وغیر معیاری میٹریل استعمال کیا جس کے باعث محض چند ماہ بعد ہی کروڑو ں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی کشادہ سڑک محکمہ پروانشل ہائی وے کے افسران کو منہ چڑھا رہی ہے۔بااثر ٹھیکیدار نے ڈنگ ٹپائو مال بنائو پالیسی کے تحت ناقص و غیر معیاری میٹریل کا بے دریغ استعمال کیا جس کیوجہ سے 2 سال قبل تعمیر ہونے والی سڑک جگہ جگہ سے زمین میں دھنس چکی ہے اور بیشتر مقامات پر گڑھوں میںتبدیل ہو چکی ہے۔علاقہ مکینوںنے چیئرمین نیب ، ڈی جی اینٹی کرپشن ، وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب کمشنر راولپنڈی ، ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ ناقص و غیرمعیاری میٹریل کا استعمال کرنے والے ٹھیکیدار سے لوٹی گئی دولت کا حساب لیا جائے اور گڑھوں میں تبدیل ہونے والی سڑک کواز سرنو مرمت کروانے کے ساتھ ساتھ پلیوں کو بھی کشادہ کروایا جائے تاکہ شہریوں کی گاڑیاں کھٹارہ بننے سے بچ سکیں۔ مصری موڑ تا پنڈدادنخان تک 2 سال قبل نئی تعمیر ہونے والی سٹرک میں گہرے گڑ ھے بن چکے ہیں جبکہ سڑک پر موجود پل اور پلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں ، نئی تعمیر ہونے والی سڑک بھی گڑھوں میں تبدیل ہو رہی ہے۔ٹھیکیدار نے ناقص وغیر معیاری میٹریل استعمال کیا ۔