اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویڑن بینچ میں زیر سماعت ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملزمان کی سزا کے خلاف اپیلوں پردلائل جاری رہے۔گذشتہ روز ملزمان کی اپیلوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ کتنی اپیلیں ہیں، کیا ہم پہلے ایف آئی آر سے شروع نہ کریں تاکہ سمجھ آجائے،درخواست گزار وکیل نے کہاکہ 3 اپیلیں ہیں،ایف آئی آر سے شروع کرتے ہیں، ایف آئی آر میں خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی نامزد کیا گیا،چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ محسن علی مرکزی ملزم تھا،خالد شمیم اور معظم علی پر معاونت کا الزام ہے،کس کس مجرم نے 164 کا بیان قلمبند کروا،وکیل نے بتایاکہ7 جنوری 2016 کو محسن علی اور معظم علی نے 164 کا بیان قلمبند کرایا،عدالت نے استفسارکیاکہ ملزمان کو کتنی قید ہوئی ہے،اس پر وکیل نے بتایاکہ تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ لندن پولیس نے جو تصویری خاکہ جاری کیا محسن علی سے ملتا جلتا ہے کے نہیں؟،عدالت میں محسن علی کی تصویر اور خاکہ پیش کیا جائے، وکیل نے کہاکہ ملزم کاشف علی مفرور ہے،عدالت نے سماعت آج تک کے لئے ملتوی کر دی۔