2017 میں امریکہ کو بخوبی اندازہ ہوگیا تھا کہ افغانستان میں جنگ جیتنا ممکن نہیں اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں امن کا واحد راستہ مذاکرات اور معاہدے کی بحالی ہے افغان جنگ میں ہزاروں اتحادی فوجی ایندھن بنے اہم امر یہ ہے کہ افغان امن عمل معاہدے کے تحت امریکہ نے اپنے تمام فوجی مئی2021 تک واپس بلانے تھے اس ضمن میں نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے تحفظات کا اظہار کیا تاہم طالبان نے جوابی وار کرتے ہوئے امریکہ پر واضح کیا کہ فوجیوں کی واپسی ممکن نہ ہوئی تو حالات کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی اس سلسلے میں اہم اطلاع یہ ہے کہ صدر جو بائیڈن نے 11 ستمبر تک افغانستان سے فوجوں کی مکمل واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے اہم امر یہ ہے کہ صدر ٹرمپ اور طالبان معاہدے کے تحت فوجوں کی افغانستان سے واپسی کی تاریخ مئی میں طے ہوئی تھی تاہم صدر جو بائیڈن مئی کے بجائے ستمبر میں فوجوں کی واپسی کا سلسلہ مکمل کرنا چاہتے ہیں اس ضمن میں امریکہ کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ خطے کے امن و استحکام کے ضمن میں اقدامات کے سلسلے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا اور دوسرے ممالک کے معاملات میں بے جا مداخلت کرنا سابق صدر ٹرمپ کی بھرپور کوششوں سے یہ امر ممکن ہوا تھا امریکہ کو پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے افغانستان کی جنگ سے نکالنے کے لیے پرامن راستہ اختیار کیا تھا واضح رہے کہ افغانستان میں 1978 میں انقلاب کے بعد مزاحمت کی تحریک شروع ہوئی تھی نیز 1979 میں روسی فوجوں کی آمد کے بعد جنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں پورے افغانستان میں امن وامان درہم برہم ہو گیا واضح رہے کہ عالمی برادری نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا اس ضمن میں اہم امر یہ ہے کہ ستمبر 2001 میں امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کا آغاز کیا افغانستان گزشتہ چار دہائیوں سے بدحالی اور سیاسی انتشار کا شکار ہے اس سلسلے میں اہم امر یہ ہے کہ امن عمل انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس ضمن میں ایک امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ فوجوں کی واپسی کا سلسلہ ایک محدود نہیں بلکہ مکمل عمل ہو گا اس سلسلے میں اگر 11 ستمبر کو فوجوں کی واپسی کا عمل ممکن ہو جاتا ہے تو امریکہ کی طویل ترین جنگ اپنے اختتام کو پہنچے گی امن معاہدہ افغان سیاسی تاریخ میں کئی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے اس ضمن میں معاہدے کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے اس کے تحت افغان طالبان کو ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کا بھی عندیہ دیا جارہا تھا غور طلب امر یہ ہے کہ طالبان پر یہ امر واضح کر دیا گیا ہے کہ اگر فوجوں کی واپسی کے عمل کے دوران حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا افغانستان میں امن کا قیام ہو اس سلسلے میں پاکستان کی کوششوں کو امریکہ کی جانب سے بھی آج تسلیم کیا جا رہا ہے اس ضمن میں پاکستان نے امن معاہدے کے سلسلے میں سہولت کار کا کردار ادا کیا تھا افغانستان سے فوجوں کی پرامن واپسی کے سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے نیٹو عہدے داران سے بھی مشاورت کی وقت کا تقاضہ ہے کہ صدر جو بائیڈن زمینی حقائق کو تسلیم کرے اپنی ترجیحات میں تبدیلی لائیں امریکی صدر وسیع سیاسی تجربات کے حامل ہیں نہیں بلکہ جنوبی ایشیا کے معاملات میں افغانستان سمیت سیاسی اور دیگر معاملات سے بڑی حد تک آگاہ ہیں طالبان کا پہلا مطالبہ یہی تھا کہ افغانستان سے تمام غیر ملکی فوج نکل جائیں امن معاہدے کے تحت اگر فوجوں کی پرامن طریقے سے واپسی نہیں ہوتی تو خطے میں امن کی مجموعی صورتحال متاثر ہوگی نیز طالبان کا اس حوالے سے اعتماد متاثر ہو گا دوسری طرف اس امر کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہو گا افغانستان میں امن کی بحالی کا مقصد اور مطلب پاکستان میں امن کی بحالی ہے پاکستان نے افغان جنگ میں جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے ایک تجزے کے مطابق امریکی فوجیوں کی پرامن واپسی کے بعد طالبان کے خلاف افغان حکومت کی بقا خطرے میں ہوگی واضح رہے کہ افغان صدر نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہ رمضان کے اس مبارک موقع پر جنگ بندی کی جائے اور امن عمل کو فروغ دیا جائے اس سلسلے میں اہم امر یہ ہے کہ افغانستان سے فوجیوں کی واپسی کے بعد طالبان اور کابل میں موجود انتظامیہ سے معاملات طے کرنا اہم امر ہے امن و امان کے بعد معاشی ترقی اہم امر ہے صدرجوبائیڈن کو چاہیے کہ معاہدے کے ٹائم فریم کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں۔
باعزت اور پرامن واپسی کا راستہ
Apr 20, 2021