عمران خان کو مخلصانہ مشورہ

مکرمی! آپ ماشاء اللہ بہت متحرک انسان ہیں۔وزیراعظم بننے سے پہلے بھی کافی تیز تھے۔ اس عہدے پر آنے اور اترنے کے بعد تو تیز ترین ہو گئے ہیں۔ مسلمان ہونے کے ناطے سے اپنی تیزی کو اسلام کے مطابق ہی رکھنا چاہیے تھا زیادہ تیزی غرور اور تکبر کے دائرے میں آتی ہے جو انتہائی ناپسندیدہ اور نقصان دہ ہے۔ اپنے آپ کو دیانتدار سمجھنا مخالفین کو بددیانت، چور ڈاکو ظاہر کرنا۔ اللہ تعالیٰ نے جنہیں باعزت انسان مسلمان بنایا ہے انہیں چوہے کہنا اور بار بار دھمکیاں دینا کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔ یہ خاص خدائی اختیارات استعمال کرنے والی بات ہے کیونکہ پکڑنا یا چھوڑنا یہ اللہ رب العزت کے خصوصی اختیارات ہیں جو روز قیامت ظاہر ہوں گے۔ دنیا کی زندگی آزمائش، امتحان ہے جو آخرت بنانے کے لیے ہے جو بہت احتیاط سے بسر کرنی چاہیے آپ نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے بہت تیزی دکھائی اور ایسے وعدے کیے جو پورے نہ کر سکے۔ پھر اقتدار برقرار رکھنے کے لیے بھی حد سے زیادہ تیزی دکھائی اب حکومت ختم ہونے کے بعد بھی بہت تیزی دکھا رہے ہیں جو سراسر اسلام کے اصولوں کے خلاف ہے۔ مخلصانہ مشورہ ہے کہ ہوش کے ناخن لیں زندگی کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا اس لیے اعتدال کی راہ اپنائیں اور خدا سے رجوع کریں۔ (ابو عبداللہ مریدکے)

ای پیپر دی نیشن