گداگری کو روزگار کے سرکل میں لاکر مستقل حل نکالا جائے‘ قادری قریشی فائونڈیشن وقتی طور پر غربت سے متاثر افراد کی خدمت کر رہی ہے


کراچی (نیوز رپورٹر) قادری قریشی فائونڈیشن کے بانی چیئرمین اورممتاز عالمی اسلامی اسکالر حاجی محمد اشرف قادری نے بلقیس ایدھی کے انتقال پر اہل خانہ اور ادارے کے وابستگان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ویلفیئر کے شعبے میںخواتین کے اندر سب سے بڑا نام بلقیس ایدھی کا ہے جنہوں نے اپنے شوہر عبدالستار ایدھی کی فلاحی سماجی خدمات کو زندگی کے آخری سانسس تک جاری و ساری رکھا ۔اللہ تعالیٰ ان کے دکھی انسانیت کے کام کو قبول فرماتے ہوئے ان کی مغفرت فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطافرمائے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بلقیس ایدھی نے دکھی انسانیت کے لئے محتاج، غریب، بے روزگار، ایدھی سینٹر کے باہر جھولوں میں پڑے نومولود بچوں اور ننھے منے بچے بچیوں کوماں کا پیاراور ممتا کی شفقت دے کرپرورش کرنا، بیمار، بے سہارا، بے گھر ،بیماروں کو اسپتال کی منتقلی کی ایمبولنس سروس، بھوکوں کو کھانا کھلانا، ایب نارمل لوگوں کی ناصرف دیکھ بھال بلکہ ان کو چار دیواری اور چھت مہیا کرنا، بزرگ لوگوں کیلئے، اولڈ ایج ہوم اور لاوارث میتوں کی تدفین کرنے کے علاوہ دیگر شعبوں کے اندر بھی فلاحی خدمات ویلفیئر کے شعبے میں ایک روشن باب ہے جس پر ناصرف پاکستان کی عوام بلکہ دنیا میں انسانیت کی خدمت کے کام کو پذیرائی حاصل ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ان کے انتقال پر عالمی رہنمائوں نے ناصرف تعزیت کا اظہار کیا بلکہ ان کی سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ممتاز اسلامی ریسرچ اسپیکر حاجی محمد اشرف قادری نے مزید کہا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ بلقیس ایدھی نے درحقیقت اپنے شوہر کے ویلفیئر کام کو سپورٹ کیا۔ اصل کام تو ان کے شوہر عبدالستار ایدھی نے شروع کیا اور پھر وہ اپنے شوہر کے ساتھ کھڑی ہوگئی۔ پہلے انہوں نے شعبہ خواتین کو سنبھالا پھر نومولود بچوں کو جو سینٹرز کے باہر جھولے میں ڈال جاتے تھے ان کے دکھ درد بیماری پرورش کا شعبہ سنبھالا اور پھر اس کے بعد وہ فلاحی کاموں کے دیگر شعبوں میں بھی محنت اور لگن سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتی رہیں۔ آج کے دور میں اور بلخصوص خواتین جن میں تعلیم یافتہ اور ہنر مند خواتین ہیں وہ جاب کرتی ہیں کچھ خواتین سرکاری اور نجی اداروں میں نمایاں ذمہ داریاں ادا کررہی ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا بھی منوا رہی ہیں۔ اسلامی ریسرچ اسپیکر حاجی اشرف قادری نے مزید کہا کہ کامیاب مرد کے پیچھے ایک کامیاب عورت کا قابل قدر کردار ہوتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں خواتین کے کئی مثبت کردار ہیں بلخصوص اگر ہم ویلفیئر کے شعبے کو دیکھیں تو خواتین کا اتنا بڑا کام اور کردار کی جستجو نظر نہیں آتی مگر اس تناظر میں بلقیس ایدھی کی فلاحی خدمات روز روشن کی طرح سب پر عیاں ہے۔ پاکستان میں ویلفیئر کے بہت سارے ادارے کام کررہے ہیں اور اس کام کو مرد حضرات لیڈ کر رہے ہیں مگر خواتین میں بلقیس ایدھی اپنا مقام الگ رکھتی تھیں۔ امید ہے کہ بلقیس ایدھی کی ٹیم ان کے مشن کو جاری و ساری رکھے گی ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...