عیدالفطر، دارالشفقت میں مقیم یتیم، بے سہارا بچیاں والدین کی یاد میں مغوم

لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) عیدالفطرکے قریب آتے ہی انجمن حمایت اسلام کے زیر اہتمام چوبرجی میں واقع یتیم اور بے سہارا بچیوں کے لئے قائم شیلٹر ہوم "دارالشفقت" میں مقیم بچیوں کے دل اداس اور والدین کی یاد میں مغموم دکھائی دینے لگے ہیں۔ معصومیت کے اس دور میں وہ ہمجولیوں کی شوخ سنگت اور" آپی جی " (انچارج) کی ماؤں جیسی شفقت کی بدولت اپنے حقیقی والدین اور گھر کو وقتی طور پر بھول ضرور جاتی ہیں مگر عیدین کے موقع پر معلوم نہیں کہاں سے دنیا بھر کی حسرتیں اور محرومیاں یکجا ہوکر انکے معصوم دلوں میں بسیرا کرنے لگتی ہیں۔ گزشتہ روز نوائے وقت سے گفتگوکے دوران دارالشفقت میں مقیم گیارہ سالہ علیزہ اور اسکی چھوٹی بہن مریم شہزادی نے بتایا کہ ہم یہاں خوش ہیں مگر عید کے قریب آتے ہی والدین اور گھر کی یاد آنا فطری بات ہے، ہمارے والد انتقال کرگئے ہیں اگر وہ ہوتے تو ہم بھی اپنے گھر میں رہ کر عید مناتیں اور روزے رکھتیں۔ آزادکشمیر کی اقصیٰ ساجد اور عائشہ نے بتایا کہ والدین کی محبت کو بھولنا ممکن نہیں ہے مگر ہم یہاں پر رہ کر اپنے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ یہاں ہمیںاچھا کھانے پینے کے علاوہ تحفظ بھی ملتا ہے مگر والدین تو ہروقت یاد آتے رہتے ہیں۔ جلو موڑ کی بارہ سالہ طاہرہ رمضان نے بتایا کہ میرے والد لاعلاج مرض میں مبتلا ہیں۔ میںاور میری بہن سات برس سے یہاں ہیںعید پہ گھر چلی جاتی ہیں۔ انچارج دارالشفقت افشاں تبسم نے کہا کہ یہاں پر آنے والے بچے پہلے ہی کسی نہ کسی بحران کا شکار ہوکر یہاں پہنچتے ہیں سوہماری یہ کوشش ہوتی ہے کہ انہیں ذہنی طور پر ریلیکس رہنے میں مدد دیں اور انہیں ہرممکن بہلانے کی کوشش کریں ، عید پہ انکے لئے نئے کپڑوں، جوتوں ، چوڑیوں اورمہندی کے علاوہ خصوسی پکوان تیار کئے جاتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن