بلا امتیاز… امتیاز اقدس گورایا
imtiazaqdas@gmail.com
عید کے دوسرے روز نوشکی میں 9 مسافروں سمیت 11 افراد کے قتل کی واردات نے قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ پاکستان کے دل صوبہ بلوچستان میں دشمن کی طرف سے لگایا جانے والا یہ زخم نیا نہیں۔ اس سے قبل تین بار اسی قسم کی دہشت گردی (کی وارداتوں ) میں انسانیت کو شرمندہ کیا گیا۔ ظلم کا اندازہ لگائیں چلتی بس کو روکا جائے پھر مسافروں کے شناختی کارڈ دیکھ کر پنجاب سے متعلق افراد کو نیچے اتارا اور سب کو قطار میں کھڑا کرکے گولیوں سے بھون ڈالا جائے۔ ا س طرح کے حادثات ریاست کے لیے چیلنج ہوتے ہیں ایک واقعہ ہو جائے تو پھر حکومت اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھتی جب تک دہشت گرد عناصر کو بے نقاب نہ کر لیا جائے۔ دو دن قبل برطانیہ کی ایک عدالت نے اپنے شہری کو خاتون پر تھوکنے کے الزام میں فرد جرم لگائی اور ایک ہم ہیں 11 معصوم شہری ظلم کی بھینٹ چڑھ گئے اور ہماری طرف سے مکمل خاموشی ہے
اب دوسرا منظر دیکھیں!! 2 مارچ 2024کو سردار سرفراز بگتی بلا مقابلہ وزیراعلی چنے گئے۔ چھ ہفتے ہوگئے اب جاکر بلوچستان کابینہ کی تشکیل ہوئی۔ (19اپریل جمعةالمبارک کی دوپہر کو کابینہ کی حلف برداری ہوئی) یہ ہے حکمران جماعتوں کی بلوچستان سے محبت کا ثبوت… رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ڈیڑھ ماہ تک اکیلا وزیراعلی چلا تارہا ہمیں بھٹو شہید کی برسی کا اجتماع یاد ہے، ہمیں مری کے سرکاری دورے یاد ہیں مگر ہمیں اہل بلوچستان یاد نہیں۔11اپریل کوہر آنکھ اشکبار ہر دل غمگیں واداس تھی۔ ملک مخالف اورانسانیت کے دشمن وطن عزیز کی پر امن فضا کو خون آلودہ کررہے ہیں۔اسلحہ و بارود اور دھماکوں سے بد امنی پھیلا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے کوشاں ہیں لیکن پاک فوج ،سیکیورٹی فورسز ،پولیس اور دیگر ادارے ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کے لئے دن رات کوشاں ہیں اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے پرعزم ہیں اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے ملک کو امن کا گہوارہ بنانے میں اپنا بے مثل کردار ادا کر رہیہیں جس پر قوم کو رشک ہے ملک کو فخر ہے۔ ہم نوشکی کے ان شہدا کا تذکرہ کر رہے ہیں کوکوئٹہ سے تفتان کا سفر کر رہے تھے اور راستے میں دہشتگردوں نے ان کو بس سے اتار کر اغوا کیا اور بعد ازاں ان معصوم مسافروں کو بے دردی سے شہید کر دیا دہشت گردی کے اس جانکاہ واقعہ نے پاک سر زمین کو لہو لہان کر دیا اس کی خوشگوار فضا کو خون آلودہ کر دیا۔ صدر آصف علی زرداری ،وزیر اعظم میاں شہباز شریف ،آرمی چیف سید عاصم منیر وزرا ہے اعلیٰ ،گورنرز ،سیاسی جماعتوں اور ہر مکتبہ فکر کے لوگوں نے اس بزدلانہ وار کی مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں کوئی دین نہیں یہ انسانیت کے دشمن ہیں اسلام امن کا دین ہے اور سلامتی کا درس دیتا ہے اور ایک انسان کے قتل جو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے ،بلاشبہ تمام آسمانی ادیان نے انسانی معاشرے سے دہشت گردی ،شدت پسندی ،اور تعصبات کے خاتمے کا درس دیا ہے حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم النبیین تک ہمیشہ انسانوں کو آپس میں پیار ومحبت ،روس داری ،قائم کرنے ،نفرتوں اور تعصبات کو مٹانے کا پیغام دیا ہے حکومت ،پاک فوج سبھی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہر عزم ہیں اور ان کا کردار لائق تحسین ہے دہشت گردی میں پڑوسی ملک بھارت ملوث ہے جو افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کر کے دہشتگردی کروانے میں پیش پیش ہے افغانستان کی سر زمین کا پاکستان کے خلاف استعمال ہونا لمحہ فکریہ ہے پاکستان نے مشکل کی ہر گھڑی میں افغانستان کی مدد کی اور روس افغانستان جنگ کے دوران لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی اور پھر یہ صلہ سوالیہ نشان ہے پاکستان ایک ہر امن ملک ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے لیکن بھارتی دہشت گردی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خراب کرنے کا باعث ہے دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں اور انشاءاللہ تعالیٰ بہت جلد بچے کھچے دہشت گردوں کو واصل جہنم کر دیا جائے گا قوم فوجی جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کر رہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب پاک سر زمین ان دہشتگردوں سے پاک ہو گی اور فضا میں امن کے ترانے ہر سو گونجتے سنائی دیں گے نوشکی واقعہ میں ملوث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچا ہے بغیر انصاف سوالیہ نشان ہے امید ہے کہ پاک فوج اور دیگر ادارے ملک وقوم کے دشمنوں کو واصل جہنم میں پہنچا کر دم لیں گے اللہ ملک وقوم کو دہشت گردی سے محفوظ رکھے یہ وطن ہمارا ہے تم ہو پاسباں اس کے "پاک فوج کو سلام جو دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہے نوشکی کے شہدا ءکے خون کو رائیگاں نہ دیے جانے کا حکومتی و عسکری عزم پر قوم کو فخر ہے قوم کو ناز ہے دہشت گرد ملک وقوم کے دشمن ہیں اور بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانا ہم سب کا فرض ہے آئیے اپنے اپنے رنگ ونسل کے خول سے نکلیں اور ایک ہی رنگ اپنائیں اسلام اور پاکستان کا رنگ ملک وقوم کی ترقی خوشحالی اور سلامتی کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔