اسلام آباد(خبرنگار)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں پروفیشنل ڈیولپمنٹ کے لئے مصنوعی ذہانت پر تین روزہ تربیتی ورکشاپ منعقد کی گئی جس میں ملک بھر سے 37جامعات کے اساتذہ اور طلبہ نے حصہ لیا۔یہ ورکشاپ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے پروفیشنل ڈیولپمنٹ پروگرام کی ایک کڑی تھی۔ اس ورکشاپ کا انعقادعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے کامن ویلتھ ایجوکیشنل میڈیا فار ایشیاکے تعاون سے کیا تھا۔ورکشاپ کے ریسورس پرسنز پاکستان کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، سری لنکا، نئی دہلی، آئرلینڈسے تھے جنہوں نے مختلف سیشنز میں شرکاء کو تدریسی و تحقیقی عمل میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کے گرْ سکھائے۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ مصنوعی ذہانت درس و تدریس سمیت ہر شعبہ زندگی کی اہم ترین ضرورت بن گئی ہے اور اس کے سیکھنے اور سکھانے میں ہی ہماری بقاء ہے۔ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ فیکلٹی ڈیولپمنٹ اْن کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر ہم اپنے اساتذہ اور افسران کی ٹریننگ کے لئے مزید ورکشاپس کا انعقاد بھی کریں گے۔ کامن ویلتھ ایجوکیشنل میڈیا فار ایشا کے ڈائریکٹر، بشیر احمد نے نئی دہلی بھارت سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوپن یونیورسٹی پاکستان کے لئے تربیت یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے میں متالی کردار ادا کررہی ہے، اس قومی جامعہ کے ساتھ ہماری پارٹنرشپ بہت مفید اور نتیجہ خیز ثابت ہورہی ہے۔انہوں نے اوپن یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک کا عمل جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
مصنوعی ذہانت درس و تدریس سمیت ہر شعبہ کی اہم ترین ضرورت ،پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود
Apr 20, 2024