علیم ڈار 25 سال ذمہ داریاں نبھانے والے دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے

Apr 20, 2024 | 14:41

 پاکستان کے علیم ڈار ریکارڈ 551 میچز کے بعد لگاتار 25 سال ذمہ داریاں نبھانے والے دنیا کے پہلے امپائر بن گئے ہیں۔ 6 جون 1968ء کو گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے علیم سرور ڈار نے 16 فروری 2000ء کو بطور امپائر گوجرانوالہ میں سری لنکا اور پاکستان کے درمیان ون ڈے میچ سے ڈبیو کیا۔ انہیں جلد آئی سی سی انٹرنیشنل پینل میں جگہ مل گئی، وہاں سے ایلیٹ پینل کا حصہ بنے۔ 

21 اکتوبر 2003ء کو ڈھاکہ میں انگلینڈ اور بنگلہ دیش کا ٹیسٹ میچ سپروائز کیا، 7 مئی 2009ء میں دبئی سٹیڈیم میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹی20 میں امپائرنگ کا آغاز کیا۔ 3 بار دنیا کے بہترین امپائر کا ایوارڈ پانے والے علیم ڈار نے 231 ون ڈے میچز میں امپائرنگ کی جب کہ 145 ٹیسٹ میچز ان کے ریکارڈ پر ہیں۔علیم ڈار نے 70 ٹی ٹونٹی میچز میں بھی فرائض نبھائے۔ 2010ء میں پرائیڈ آف پرفارمنس اور 2013ء میں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز پانے والے علیم ڈار 5 ٹی ٹونٹی ورلڈکپس میں امپائرنگ کرنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ علیم ڈار نے 2006ء اور 2009ء میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنلز سپروائر کیے، 2007ء اور 2011ء کا ون ڈے ورلڈکپ کا فائنل جب کھیلا گیا تو وہ اس وقت بھی میدان میں موجود تھے۔ 2009ء میں ویمن ورلڈکپ کا فائنل بھی بطور امپائر ان کے کریڈٹ پر ہے۔ سب سے کم عمری میں 100 ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کرنے کے ساتھ 100 سے زیادہ ٹیسٹ میچز کرنے والے ٹاپ تھری امپائرز میں بھی شامل ہیں۔ سب سے کم عمری میں ورلڈکپ فائنل میں امپائرنگ بھی ان کے نام پر ہے۔ 19 سال وہ لگاتار آئی سی سی ایلیٹ پینل کا حصہ رہے، علیم ڈار کو 6 بار دنیا کے بہترین امپائرز کے لیے نامزد کیا گیا۔ 2008ء میں انہیں ایشین کرکٹ کونسل نے بہترین ایشین امپائر قرار دیا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے علیم ڈار نے 2009ء، 2010ء اور 2011ء میں دنیا کے بہترین امپائرکا ایوارڈ وصول کیا۔ علیم ڈار جمعرات کے روز بارش سے متاثرہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے ٹی ٹی ٹونٹی میچ میں احس رضا کے ساتھ فیلڈ امپائِرنگ پینل کا حصہ تھے۔ جب وہ میدان میں اترے تو اس وقت امپائرنگ میں انہیں مجموعی طورپر 25 اور 2 ماہ ہوچکے تھے۔

مزیدخبریں