جعفرآباد میں ایک اورسیلابی ریلا داخل، اوستہ محمد شہرکوچاروں طرف سے پانی نے گھیرلیا۔ تحصیل گنداخا میں سیلاب سے درگاہ فیصل فقیرزیر آب آگئی

جیکب آباد سے آنے والے سیلابی ریلے سے بلوچستان کے ضلع نصیرآباد ، جعفرآباد ، ڈیرہ الہ یار اور ڈیرہ مراد جمالی کے بیشتر علاقے تباہ ہو چکے ہیں۔ سیلاب سے اب تک پچاس افراد جاں بحق جبکہ سو سے زائد پانی میں بہہ گئے ہیں ۔ اس وقت آٹھ فٹ کا سیلابی ریلا اوستہ محمد کی جانب بڑھ رہا ہے اور شہر کے قریب پہنچ گیا ہے۔ اوستہ محمد اور جھل مگسی میں فلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے جبکہ علاقے سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے ۔ ادھر ضلع جعفرآباد کی حدود میں بیس کلومیٹر ریلوے ٹریک زیرآب آنے سے ٹرین سروس معطل اور شہر کا ملک کے دیگرحصوں سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ ڈیرہ مراد جمالی میں پاک فوج کی جانب سے چار ریلیف اور دوموبائل کیمپس لگائے گئے ہیں، جہاں لوگوں کا علاج معالجہ کیا جارہا ہے۔ تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ خواتین کیلئے لیڈی ڈاکٹرز نہ ہونے کے باعث انہیں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ دوسری جانب ڈیرہ مراد جمالی، بختیارآباد اور سبی کے علاقوں میں سینکڑوں لوگ سڑکوں پر بے یارومدد گارپڑے ہیں۔ متاثرین کوخوراک اورادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ سینکڑوں افراد ہیضے کی وباء میں مبتلا ہوکر ہسپتال پہنچ گئے ہیں، جبکہ متعدد ملیریا اور اسہال کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ ادھر سبی میں سیلاب متاثرین میں گسیٹرو پھیلنے سے مزید پانچ افراد جاں بحق اور سترمتاثر ہوگئے،گسیٹرو سے مرنے والوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔ بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کو اشیائے خورد ونوش کی قلت کا بھی سامنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن