کراچی ایئر پورٹ کارگو کے قریب مسلح موٹر سائیکل سواروں نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کرکے اے این پی سندھ کے عہدے دارعبیداللہ یوسف زئی اور سلیم اخترکو شدید زخمی کردیا۔ دونوں کو طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔ دونوں کارگو کے ملازم تھے۔ ان کی لاشیں جناح ہسپتال پہنچتے ہی ہسپتال کے اندر اور باہر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ شروع کردی گئی۔ واقعہ کے بعد گلستان جوہر، ملیر، نیشنل ہائی وے، لانڈھی اور قائدآباد میں بھی ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ ادھر قصبہ کالونی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دس سالہ بچے کو ہلاک جبکہ پندرہ افراد کو زخمی کر دیا، ملیر کالابورڈ، بلدیہ ٹاون اور کورنگی کے علاقے زمان ٹاون میں فائرنگ سے چار افراد ہلاک پانچ زخمی ہو گئے، بنارس میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہو گئے، جبکہ شاہ فیصل کالونی، پرانی سبزی منڈی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دو افراد کو ہلاک کر دیا، ایک شخص کو الاآصف سکوائر میں گولی مار دی گئی۔ ملیر آر سی ڈی گراونڈ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص ہلاک دو زخمی ہو گئے، رابعہ سٹی میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جبکہ پہلوان گوٹھہ میں فائرنگ سے دو افراد زخمی ہو گئے۔ کیماڑی میں نامعلوم افراد نے بس کو آگ لگا دی جس سے ڈرائیور جھلس کر زخمی ہو گیا، جبکہ قائدآباد میں کوچ پاپوش نگر میں مسجد کے باہر فائرنگ سے نو افراد زخمی ہو گئے۔ شہر میں کشیدگی کے بعد دکانیں اور کاروبار بند کرا دیا گیا۔