خیبرپختونخوا، مختلف شہروں میں سیلاب کے بعد قحط کا عالم ۔ سوات کا زمینی رابطہ منقطع ہونےسے لاکھوں بھوکے پیاسے متاثرین سیلاب پیدل نقل مکانی پرمجبورہیں۔

خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، تاہم محدود وسائل کےباعث صوبے کے بعض مقامات پر تاحال امدادی کارروائیاں شروع نہیں ہوسکیں۔ نوشہرہ میں خوراک اور صاف پانی کی فراہمی کے ناکافی انتظامات کے باعث علاقے میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہیں ہیں۔ اِدھر ڈیرہ اسماعیل خان کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان سیاسی بنیادوں پرتقسیم ہونے پر متاثرین نے شدید احتجاج کیا ہے۔ تحصیل بروآنائی ویلہ میں احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ صرف سیاسی اورمن پسند افراد کو ریلیف فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ریلیف کا کام پاک فوج کے حوالے کیا جائے۔ چارسدہ کے بعض علاقوں میں بائیس روزسے خوراک اور خیمے نہیں پہنچ پائے، جس پر اہلیان علاقہ سراپا احتجاج ہیں۔ دوسری جانب سوات کے بالائی علاقوں کا مینگورہ شہرسے رابطہ تاحال منقطع ہے۔ تحصیل کبل، مٹہ، کالام، اتروڈ اور گوجرگبرال میں اشیائےخورونوش کی شدید قلت ہے۔

ای پیپر دی نیشن