مکرمی ! بحیثیت مسلمان مسجد ہمارے لئے اہم حیثیت رکھتی ہے۔ یہ ہماری عبادت گاہ بھی ہے جہاں ہم پانچ وقت خدا کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ عبادت گاہ کسی بھی مذہب کے لئے اہم حیثیت رکھتی ہے۔ وہاں اچھے لباس اور طہارت کے ساتھ جاتے ہیں اور مسلمانوں کے لئے تو یہ سنت بھی ہے کہ وہ مساجد میں پاکیزہ لباس پہن کر خوشبو لگا کر جائیں، ہوتا ایسا ہی ہے لیکن جب نمازی نماز کی ادائیگی کے بعد دروازے سے باہر نکلتے ہیں تو ان کے جوتے ہی نہیں ہوتے اور ننگے پاوں گھر لوٹتے ہیں یہ بات ہمارے لئے قابل شرمندگی ہے کہ مسجد (یعنی اللہ کے گھر) میں چوری اور وہ بھی جوتوں کی یعنی یہ کہاوت درست ہے کہ ”جوتی آگے رکھیں تو نماز نہیں ہوتی اور پیچھے رکھیں تو جوتی نہیں ہوتی“ دوسری بات مساجد کے حوالے سے یہ ہے کہ اگر بچے شوق سے وقت سے پہلے مسجد پہنچتے ہیں تو بزرگ ان بچوں کو پیچھے کھینچ کر آ گے کھڑے ہو جاتے ہیں یہ بات مسجد کے آداب کے خلاف ہے اور حدیث رسول کے بھی خلاف ہے کیونکہ نبی کریم نے فرمایا ہے گردنیں نہ پھلانگو بلکہ جہاں جگہ پاو وہیں نماز کے لئے کھڑے ہو جاو۔ یہ بات ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ نئی نسل کا رجحان مذہب کی طرف ہے لیکن بزرگوں کے اس رویے کے باعث ان کی دل شکنی ہوتی ہے۔
(ریحانہ سعیدہ ۔ گڑھی شاہو، لاہور)
(ریحانہ سعیدہ ۔ گڑھی شاہو، لاہور)