جی ہاں اب مصر مےں بھی لوڈشےڈنگ ہونے لگی ہے اور ہم بھی ےہاں اپنے پاکستانی بھائےوں کی طرح لوڈشےڈنگ کے عذاب سے دوچار ہےں۔ گوےا جس طرح آپ پاکستان کے مختلف شہروں مےں تارےکی مےں سحر و افطار کرتے ہےں اب ےہاں بھی تقرےباً اےسا ہی ہو رہا ہے اور دلچسپ بات ےہ ہے کہ مصری بےچارے ابھی لوڈشےڈنگ سے مکمل واقف نہےں ہےں۔ دو دو گھنٹے اچانک کسی بھی وقت لائٹ غائب ہوجاتی ہے اور مصری اپنے اپنے گھروں ےا دکانوں سے باہر بےٹھ کر بجلی کا انتظار کرنے لگتے ہےں۔ پاکستان مےں تو اب لوگ عادی ہو گئے ہےں اور وہاں بجلی آنے جانے کا کوئی شےڈول بھی ہوتا ہے لےکن مصرےوں نے ابھی کوئی شےڈول بھی نہےں بناےا اچانک کسی بھی وقت فلےٹوں کے چند بلاکس مےں گھٹا ٹوپ اندھےرا چھا جاتا ہے، سڑک کے اےک طرف بجلی ہوتی ہے تو دوسری طرف تارےکی چھائی ہوتی ہے۔ بہرحال مصری بھی اےک دن ہماری طرح لوڈ شےڈنگ کے عادی ہو جائےں گے۔ پہلے تو ےہاں کے لوگ‘ لوڈشےڈنگ کے لفظ سے ہی نا آشنا تھے بلکہ جب ہم شروع شروع (2008ئ) مےں ےہاں آئے تومصرےوں کو انگرےزی کے اس لفظ (لوڈشےڈنگ) کو سمجھانے سے قاصر رہے کےونکہ مصری انگرےزی مےں اس لفظ سے نابلد تھے۔ہمارے اےک دوست مذاق مےں اکثر کہا کرتے ہےں کہ ” لوڈ شےڈنگ “ کا لفظ تو انگرےزی ڈکشنری مےں بھی پاکستانےوں نے ڈلواےا ہے ورنہ شاےد انگرےز بھی اس سے نا آشنا رہتے ۔۔۔اگلے روز ہم نے لوڈ شےڈنگ کے عربی ترجمے کے لےے چےئر مےن شعبہ اردو گرلز برانچ جامعہ الازہر ڈاکٹر ابراہےم محمد ابراہےم سے رجوع کےا تو انہوں نے بتاےاکہ” اگرچہ ےہاں لوڈ شےڈنگ پہلے کبھی سنی نہ دےکھی تھی مگر اِن دنوں قاہرہ مےں تو کم البتہ مصری دےہات مےں بہت زےادہ لوڈ شےڈنگ جاری ہے ۔عربی مےں اسے ” تنظےم الاحمال“ کہا جاتا ہے“
2008ءمےں تو ےہاں ہم نے اےک پل کی بھی لوڈشےڈنگ نہ دےکھی تھی۔اُس وقت تو پٹرول پمپوں اور گےس سٹےشنوں پر گاڑےوں کی لمبی قطارےں بھی نہےں ہوتی تھیں،مہنگائی بھی زےادہ نہےں تھی،اب تو خصوصاََ پچےس جنوری 2011کے بعد ےہاں کا ماحول خاصا تبدےل ہوچکا ہے۔امن و امان کے مسائل گھمبےر ہوچکے ہےں،چوری ڈکےتی بلکہ قتل کی وارداتوں کی خبرےں بھی عام ہےں۔مہنگائی آسمان سے باتےں کرنے لگی ہے،دودھ کا جو پےکٹ چھ پونڈ کا تھا آٹھ کا ،جب کہ ڈبل روٹی پانچ سے دس پونڈ کی ہوچکی ہے، ےہی حال چےنی ،چائے ،گھی ،مشروبات اور دےگر اشےاءکا بھی ہے۔بعض لوگ بتا تے ہےں کہ ےہ سب کچھ انقلاب کو ناکام بنانے کی اےک سازش ہے۔بعض تجزےہ نگاروں کے مطابق عوام مصر کے اسرائےل سے کےے گئے معاہدوں کے خلاف ہےںاورانقلاب کے بعد تو اسرائےل کو دی جانے والی گےس بند کرنے کے مطالبے بھی زور پکڑ چکے ہےں۔کئی بار گےس کی پائپ لائنےں دھماکوں سے اڑا دی گئےں۔اس کا نقصان ےہ ہوا کہ بجلی پےدا کرنے والے ےونٹوں کو گےس اور پٹرول کی سپلائی بھی متاثر ہوئی جس کے سبب نا صرف پٹرول گےس کی قلت ہوئی بلکہ بجلی کی پےدا وار بھی کم ہورہی ہے حالانکہ بجلی اور گےس مےں مصر اِس قدر خودکفےل ہے کہ بجلی ترکی لبنان اور سعودی عرب جبکہ گےس اسرائےل کو بھی مہےا کی جاتی ہے۔ےہ آئے روز کے گےس پائپ اڑانے کے واقعات نے گےس کی قلت پےدا کر دی ہے۔سنا ےہی ہے کہ بہت جلد لوڈشےڈنگ پر قابو پالےا جائے گا۔مصر کے صدر مرسی نے لوڈ شےڈنگ اور سےنائی کے سرحدی علاقوں مےں ہونے والی شورش کا سختی سے نوٹس لےا ہے ۔اجس پر صدر مرسی نے عوام کو صبر کی تلقےن کرتے ہوئے کہا ہے کہ : ”خود اُن کے گھر بھی لوڈشےڈنگ ہورہی ہے،حوصلہ رکھےں بہت جلد حالات بہتر ہوجائےں گے “مصر کی لوڈشےڈنگ ہمارے ہاں کی لوڈشےڈنگ سے قدرے مختلف ہے۔ےہاں فےکٹرےوں ہسپتالوں ،سڑکوں،اور مےٹرو رےل کی بجلی عموماََ معطل نہےں کی جاتی صرف رہائشی علاقوں مےں لوڈشےڈنگ کی جاتی ہے۔مصر مےں ابھی جنرےٹر اور بجلی کے دےگر آلات بھی عام نہےں ہوئے کہ ان کی ضرورت بہت کم پڑتی ہے ۔ ۔لےکن جوں جوں ہماری پاکستان واپسی قرےب آرہی ہے شاےد ہمےں لوڈشےڈنگ کا عادی بنانے کے لےے ےہاں قاہرہ مےں بھی لوڈ شےڈنگ شروع کر دی گئی ہے۔واللہ اعلم بالصواب
مصر مےں بھی لوڈشےڈنگ کا آغاز
Aug 20, 2012