کراچی (نوائے وقت نیوز) سندھ اسمبلی میں نئے بلدیاتی نظام کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا جس کے تحت بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر کرائے جائیں گے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2013 ء کے خلاف ایم کیو ایم کے ارکان نے بل مسترد کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔ نئے بلدیاتی نظام کے تحت کراچی میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور سندھ کے تین اضلاع میں میونسپل کارپوریشن ہوں گی۔ لوکل گورنمنٹ کمشن کا چیئرمین وزیر بلدیات ہو گا۔ میٹرو پولیٹن کا سربراہ میئر اور ضلع کونسل کا سربراہ ہو گا چیئرمین ہو گا۔ رہنما ایم کیو ایم سردار احمد نے کہا کہ پیش کیا گیا لوکل گورنمنٹ بل قوانین کے مطابق نہیں۔ جو بل ہمیں دیا گیا اور جو اسمبلی میں پیش کیا گیا ان میں ممثلت نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ بل کی کاپیاں تمام اراکین کو دیں۔ کسی کو خوامخواہ مخالف کرتی ہے تو کرے۔ بل سے متعلق تمام جماعتوں سے بات چیت کی۔ بل میں کئی جماعتوں کی تجاویز کو بھی شامل کیا گیا۔ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو 13 ٹیکسز وصول کرنے کے اختیارات بھی دئیے گئے ہیں۔ رہنما ایم کیو ایم سید سردار نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام میں شہری و دیہی علاقوں میں برطانوی راج کی طرح تقسیم کی گئی۔ یہ اصول تو انگریزوں کا ہے کہ تقسیم کرو اور حکومت کرو۔ بل 1979 ء کے بلدیاتی نظام کا چربہ ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس بھی اسمبلی سے پاس ہوا۔ اکثریت کسی کی بھی ہو وہ اقلیت کو دبانے کی کوشش کرتا ہے۔ اجلاس میں بلدیاتی نظام میں حد بندی اختیار الیکشن کمشن کو دینے سے متعلق فنکشنل لیگ کی ترمیم مسترد کر دی گئیں۔ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کم سے کم عمر کی حد سال مقرر کی گئی ہے۔ سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے کہا کہ اس نظام کے تحت ہم عوام کی بہتر خدمت کر سکیں گے۔ حکومت نے نیک نیتی کے ساتھ تمام جماعتوں کے ساتھ بات چیت کی۔ بل منظور ہونے پر عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔ بل میں سیاسی جماعتوں کی تجاویز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
الیکشن جماعتی بنیاد پر ہوں گے‘ سندھ اسمبلی میں نئے بلدیاتی نظام کا بل منظور‘ ایم کیو ایم کا احتجاج‘ واک آئوٹ
Aug 20, 2013