اسلام آباد (اے این این، نوائے وقت رپورٹ) ’’مارچ مارچ ہوتا ہے، آزادی ہو یا انقلاب‘‘، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی بھی مارچ میں پہنچ گئے۔ ان کا مؤقف تھا کہ اپنے دل کی آواز پر آیا ہوں کسی سے نہیں ڈرتا، عوام کو حقوق سے محروم رکھا گیا اس لیے وہ نکل پڑے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان میں ایک نیا عمرانی معاہدہ کیا جائے کیونکہ اب تک عوام کو ریلیف نہیں دیا جا سکا۔ اسلم رئیسانی اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں کسی بات پر تکرار بھی ہوئی۔ اسلم رئیسانی نادرا چوک کے قریب ایمبیسی روڈ پر دیکھے گئے کچھ دیر وہاں موجود رہنے کے بعد رئیسانی واپس چلے گئے۔