اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ میں جائیداد کی خریدوفروخت بارے سٹمپ ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز کے مقدمے میں تین رکنی بینچ کے سربراہ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ انڈیا میں انڈیا کا قانون چلے گا یہاں انڈیا کا قانون لاگو کردیا جائے ؟عدالت کو ہر مقدمے میں بھارتی فیصلوں کا حوالہ نہ دیں۔ عدالت نے فیصلہ بھی محفوظ کرلیا۔ دریں اثناءسپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی یاد تازہ ہوگئی، چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے بھی صبح سے شام تک مختلف مقدمات کی سماعت کی اور اس دوران ان کا کمرہ عدالت بھی لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ۔ سماعت ساڑھے پانچ بجے تک وقفے کے بغیر جاری رہی اور اس دوران بڑی تعداد میں مقدمات کی سماعت کی گئی۔
بھارتی حوالے/ چیف جسٹس