اسلام آباد (عترت جعفری) سوئس بینکوں میں پڑے پاکستانیوں کے کالے دھن کی معلومات کے تبادلہ کے لئے ”مجوزہ“ معاہدہ کی سمری وفاقی کابینہ کی منظوری کے لئے بھیج دی گئی ہے۔ سوئزرلینڈ کی طرف سے معاہدہ کی منظوری کی اطلاع ملتے ہی دوطرفہ معاہدہ پر دستخط ہو جائیں گے۔ ایف بی آر کے اعلیٰ ذرائع نے بتایا ہے کہ ”دوہرے ٹیکسوں“ سے بچا¶ کے ”ایڈیشن ٹو“ پر ایف بی آر اور سوئس ٹیکس اتھارٹی کے درمیان پہلے ہی اتفاق رائے ہو گیا ہے اور اب دونوں حکومتیں مجوزہ معاہدہ کی قانونی فورمز سے منظوری کے مراحل طے کرائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئس حکام کو اپنے ملک کی پارلیمنٹ سے معاہدہ کی منظوری لینا پڑے گی۔ جبکہ ایف بی آر نے نئے معاہدہ کے مسودہ کےساتھ وفاقی حکومت کو منظوری کی سمری بھیج دی ہے جس کو قانونی حیثیت دلانے کے وزارت قانون و انصاف کا رائے کے ساتھ مجوزہ معاہدہ اور منظوری کی سمری کابینہ میں جلد پیش کر دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کی توثیق ملتے ہی نئے معاہدہ پر سوئزرلینڈ میں پاکستان کے سفارت خانہ کے افسروں کو دستخط کرنے کا اختیار تفویض کر دیا جائے گا اور معاہدہ م¶ثر ہو جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس معاہدہ کے ذریعے پاکستانی ٹیکس حکام کسی بھی پاکستانی شہری کے سوئس بینکوں میں پڑی دولت کے حجم کے بارے میں معلومات لے سکیں گے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستانیوں کے 200 ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہیں۔
کالا دھن