اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیٹ نیوز) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ مستقبل میں اس طرح کے تشدد سے احتراز کیا جائے گا۔ پاکستان اور بھارت مذاکرات سے تنازعات طے کریں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے 6 اگست کے خط کا جواب دیدیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری عوام کے قتل اور بے چینی کا معاملہ اٹھایا تھا۔ سیکرٹری جنرل نے اس خط کے جواب میں وزیراعظم کی کشمیر پالیسی اور بھارت کے ساتھ تنازعات کو بہتر طور پر حل کرنے کے موقف کی توثیق کی، سیکرٹری جنرل نے جوابی خط جو 12 اگست کو لکھا گیا تھا کہا ہے کہ یہ ان کےلئے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نے انہیں جموں و کشمیر کے حالیہ واقعات کے بارے میں خط لکھا تھا۔ وہ پاکستان کی طرف سے خطے میں امن و سلامتی کی خاطر مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے بارے میں تسلسل سے عزم کی تعریف کرتے ہیں جیسا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خط میں بھی لکھا ہے اقوام متحدہ اس امر کی قائل ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام حل طلب تنازعات کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت درخواست کریں تو وہ بات چیت کے ذریعے تنازعہ کے حل میں سہولت دینے کیلئے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔ بانکی مون نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم نواز شریف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ملاقات کے منتظر ہیں جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہو گی۔ بی بی سی اور نجی ٹی وی کے مطابق بانکی مون نے کشمیر پر وزیراعظم نواز شریف کے م¶قف کی تائید کی ہے۔ بانکی مون نے کہا ہے کہ علاقائی امن کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل تحسین ہیں، پاکستان اور بھارت میں مسائل مذاکرات سے ہی حل ہو سکتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل خطے کے امن اور سلامتی کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر تشدد روکنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔
بان کی مون