اسلام آباد (خبر نگار+ آئی این پی) عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف اداروں سے تصادم چاہتے ہیں اور ہر وقت وہ عدلیہ اور دیگر اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ لوگ مستقبل کے 3 چیف جسٹسں کے کرداروں کو متنازع بنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ نو از شریف ایک اور این آر او چاہتے ہیں اور وہ کسی جنرل بٹ کی بھی تلاش میں ہیں لیکن انہیں کوئی مل نہیں رہا۔ گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے الزام لگایا کہ شاہد خاقان نے نندی پور پاور پلانٹ اور ایل این جی میں 200 بلین کی کرپشن کی ہے۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ میں نے حدیبیہ پیپر مل پر چیئرمین نیب کو خط لکھ دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ 7 دنوں کے اندر اسے کھولا جائے۔ شیخ رشید نے مز ید کہا کہ لوگوں سمجھتے ہیں کہ حدبییہ پیپر مل کیسز کچھ نہیں۔ انکا اقامہ 33 بلین کا ہے۔ نواز شریف خاندان کے پاس عدالت کے تفتیشی افسر خود چل لاہور گئے لیکن تب بھی یہ لوگ پیش نہ ہوئے اور مجھے لگتا ہے کہ کبھی پیش بھی نہیں ہو نگے یہ کسی ڈیل کے چکر میں ہیں۔ لیکن یہ لوگ یاد رکھیں اب کوئی کچھ نہیں کرنے والا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے بھی اسکو لال جھنڈی دکھا دی ہے۔ شیخ رشد نے کہا کے نواز شریف اپنی ریلی میں کمیٹی چوک پر 200 افراد کو بھی جمع نہ کر سکے اور انکے اپنے پارٹی رہنما تک بھی شریک نہ ہوئے۔دریں اثنا شیخ رشیداحمد نے سابق وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار کو طعنہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’راجپوت بنو‘ ڈرپوک نہ بنو۔‘‘ شیخ رشید نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ انکا چودھری نثار سے آمنا سامنا ہوا تو انہوں نے کہا کہ تم مجھے ڈرپوک کہتے ہو جس پر میں نے کہا کہ ہاں میں اب بھی کہتا ہوں کہ ’’راجپوت بنو‘ ڈرپوک نہ بنو۔‘‘