واشنگٹن (آن لائن+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیمپ ڈیوڈ میں قابل جرنیلوں اور فوجی رہنماؤں کے ساتھ اہم دن گزارا اور مشاورت کی۔ ملاقات میں افغانستان میں 16 سالہ جنگ سمیت دیگر اہم فیصلے کئے گئے۔ ٹرمپ نے اپنے سکیورٹی ماہرین سے گزشتہ رات ملاقات کی تھی جس میں جنوبی ایشیا اور افغانستان سے متعلق پالیسی پر غور کیا گیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان کی جنگی حکمت عملی بنا لی، مزید 3ہزار سے زائد فوجی بھیجنے کی تجویز زیر غور ہے۔ امریکی انتظامیہ نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ اب افغانستان میں 8400 امریکی فوجی موجود ہیں۔ ادھر ترجمان وائٹ ہائوس کا کہنا ہے پالیسی کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائیگا۔ وائٹ ہائوس کی پریس سیکرٹری سارا سینڈرز کے مطابق امریکی صدر نے گزشتہ دنوں نیشنل سکیورٹی کے مشیروں اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ افغانستان کے بارے میں نئی پالیسی پر غور کیا۔ اس حوالے سے مختلف اقدامات اور آپشنز پر غور کیا گیا۔ صدر ٹرمپ اس وقت جنوبی ایشیا اور خصوصاً افغانستان کے حوالے سے مختلف امور پر غور کررہے ہیں اور مناسب وقت پر وہ امریکی عوام کو اور اپنے اتحادیوں کو نئی پالیسی سے آگاہ کردیں گے۔ قبل ازیں افغانستان کیلئے مزید 5 ہزار امریکی فوجی بھیجنے کی تجویز پیش کی گئی ِ تھی، دوسری جانب ٹرمپ نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے عدالتوں سے کھلی چھوٹ کا مطالبہ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی شدت پسندوں کو ہر حال میں روکنا ہو گا۔ پالیسیوں میں سختی ناگزیر ہے، اسلئے عدالتیں تحفظ کا حق واپس دے دیں۔ صدر ٹرمپ نے کہا کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ہوم لینڈ سکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ ہیں۔ انہوں نے ڈیموکریٹس پر ملکی سلامتی کو عدالتوں کے ذریعے خطرے میں ڈالنے کا الزام بھی لگایا۔ ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سال ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکہ میں کام کرنے کیلئے متعدد پاکستانی ڈاکٹروں کی ویزا درخواستوں کو مسترد کیا گیا ہے۔ 2015ء تک 12 ہزار سے زائد پاکستانی ڈاکٹرز مختلف امریکی ہسپتالوں میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔ تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہیکہ ٹرمپ کی طرف سے ان فیصلوں کا اعلان کب کیا جائے گا اور وہ کس قدر موثر ہوں گے۔ رپورٹس کے مطابق امریکی صدر شروع میں افغانستان میں چند ہزار فوجیوں کے اضافے کے منصوبے پر غیر مطمئن تھے جبکہ مشیران پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے پورے خطے کے لئے ایک وسیع منصوبہ بندی پر کام کر رہے ہیں۔